اسلام آباد:کریک ڈاؤن، سیکڑوں مظاہرین گرفتار، بشری گنڈاپور فرار، پی ٹی آئی کا احتجاج منسوخ
پولیس اور رینجرز نے اسلام آباد کے بلیو ایریا میں پہنچنے والے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کر کے علاقہ کلیئر کروالیا
اس دوران 450 زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا جبکہ علی امین گنڈا پور اور بشری بی بی کی گرفتاریوں کیلیے ٹیمیں روانہ کردی گئیں ہیں۔
پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے آبپارہ مارکیٹ اور سپر مارکیٹ بند کروا دیں، خیابان سہروردی سے آبپارہ تک سڑکوں سے گاڑیاں بھی ہٹوا دی گئیں۔
ڈی چوک سے ملحقہ بلیو ایریا میں بھی دکانیں اور سروس روڈ سے گاڑیاں ہٹوا دی گئیں۔
پی ٹی آئی کے شرپسندوں کے خلاف اسلام آباد میں گرینڈ آپریشن کے بعد شہر کی مختلف شاہراہوں سے کنٹینرز ہٹانے اور صفائی کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اسلام آباد کا شاہراہوں سے رکاوٹیں ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے
تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو علاقے میں موجود کنٹینرز ہٹانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
عرفان میمن کا کہنا تھا کہ تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے راستے فی الفورکھولے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ صبح ہونے سے قبل شہریوں کے لیے راستے کھول دئیے جائیں گے۔
ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن نے تمام اسسٹنٹ کمشنر کو ہدایات جاری کی ہیں
کہ شہر کی تمام شاہراہوں پر صفائی ستھرائی کے انتظامات بھی صبح تک مکمل ہونے کو یقینی بنائے جائیں۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور تاحال مفرور ہیں اور ان کی گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی شرپسندوں کے خلاف پولیس اور رینجرز کے کریک ڈاؤن کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ صبح تک سڑکیں نارمل ہو جائیں گی اور موبائل ڈیٹا نیٹ ورک فعال ہو جائے گا۔
محسن نقوی نے اسلام آباد اور پنجاب پولیس، رینجرز اور پاک فوج کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے امن قائم رکھنے کے لیے اپنی بہترین خدمات فراہم کیں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد احتجاج کو منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔
ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق بانی چئیرمین سے ملاقات اور کور کمیٹی کی میٹنگ کے بعد اگلا لائحہ عمل بتایا جائے گا۔
ترجمان پاکستان تحریک انصاف ملک بھر سے آنے والے قافلوں کی میزبانی پر راولپنڈی اور اسلام آباد کے عوام کے بھی بے حد مشکور ہیں،
ترجمان پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے مطابق دنیا بھر میں بانی چیئرمین عمران خان کی کال پر تاریخی احتجاج کرنے والے اورسیز پاکستانیوں کے بھی شکرگزار ہیں۔
قبل ازیں جلسہ کے دوران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ ہم ڈی چوک پہنچ گئے ہیں لیکن عمران خان کا جب تک حکم نہیں آنا ہم نے واپس نہیں جانا۔
ڈی چوک پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ حکومت نے فسطائیت شروع کر رکھی ہے لیکن ہم نے پرامن دھرنا دینا ہے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا ملک ہے اور اس ملک کو آزاد کرانے نکلے ہیں، کسی کا باپ بھی اپنے فیصلے ہم پر مسلط نہیں کرسکتا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت لاشیں گرانا چاہتی ہے مگر ریاست ایسا نہیں ہونے دے گی اور گولی کا جواب گولی سے نہیں دے گی۔