سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں کے دوران بنوں اور خیبر میں مارے جانے والے خوارج دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے۔
خیبر پختونخوا کے دو مختلف علاقوں بنوں اور خیبر میں کی گئی دو علیحدہ کارروائیوں کے دوران سکیورٹی فورسز نے 8 خوارج کو جہنم واصل کر دیا جبکہ کیپٹن سمیت دو فوجی جوان وطن پر قربان ہو گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق انٹیلی جنس بنیاد پر پہلی کارروائی بنوں کے علاقے بکا خیل میں کی گئی جہاں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔
اس کارروائی کے دوران پانچ خوارج ہلاک اور 9 زخمی ہوئے تاہم اس دوران ضلع جھنگ سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ سپاہی افتخار حسین نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
دوسری کارروائی ضلع خیبر کے علاقے شاگئی میں کی گئی جہاں تین خوارج کو ہلاک جبکہ دو کو گرفتار کیا گیا۔ اس کارروائی میں شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران لاہور سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ کیپٹن محمد زوہیب الدین نے اپنی ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کسی بھی باقی ماندہ خوارج کو ختم کرنے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیاں اس عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
فوجی جوانوں کی معلومات
کیپٹن محمد زوہیب شہید کا تعلق لاہور سے ہے جنہوں نے 3 سال سے زائد عرصے تک پاک فوج میں دفاع وطن کے فرائض سرانجام دیے۔ کیپٹن محمد زوہیب شہید نے سوگواران میں والدین چھوڑے ہیں۔
سپاہی افتخار حسین شہید کا تعلق ضلع جھنگ سے ہے۔ 29 سالہ سپانی نے 8 سال تک پاک فوج میں دفاع وطن کی خدمات سرانجام دیں۔ سپاہی افتخار حسین شہید نے سوگواران میں اہلی، بیٹا اور بیٹی چھوڑے ہیں۔