چھٹیوں پر دوسرے ممالک جانا ہمیشہ ایک افراتفری کا وقت ہوتا ہے لیکن یہ خاص طور پر غذائی الرجی میں مبتلا افراد کیلئے مختلف مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
اگرچہ پروازوں میں 17 الرجین سے پاک زونز کا وعدہ کیا گیا ہے مگر فراہم نہیں کیے گئے، جس کے نتیجہ میں پرواز کے دوران غذائی الرجی میں مبتلا افراد اکثر ذہنی دبائو کا شکار ہو جاتے ہیں۔
اس حوالے سے جرنل آف الرجی اینڈ کلینیکل امیونولوجی میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ پروازوں کے دوران ایئر لائنز فوڈ الرجی کے شکار لوگوں کی صحت سے متعلق درخواستوں کو زیادہ تر نظر انداز کر دیتی ہیں۔
بہت سے ایسے لوگ جو کہ فوڈ الرجی کا شکار ہیں انہوں نے اطلاع دی ہے کہ ایئر لائنز ان کی صحت کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کا وعدہ تو کرتی ہیں لیکن پھر بھی ان پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا۔ ایک رپورٹ کے مطابق مختلف پروازوں میں 20% سے زائد فوڈ الرجیز سے متعلق وعدے کیے گئے ہیں جو کہ اکثر پورے نہیں ہوئے۔
علاوہ ازیں پروازوں میں 17 الرجین سے پاک زونز کا وعدہ بھی کیا گیا جو فراہم نہیں کیے گئے اور 23 مریضوں کو الرجی سے پاک کھانے کے آپشنز دینے کا وعدہ کیا گیا مگر یہ وعدے بھی پورے نہیں کئے گئے۔
حال ہی میں کئے جانے والے اس مطالعہ کے شریک مصنف لیان مینڈیلبام نے کہا ہے کہ ہم ذمہ دار اداروں سے چاند اور ستاروں کی بات نہیں کر رہے، ہم صرف پروازوں میں مناسب اور محفوظ سفر چاہتے ہیں کہ سفر سے پہلے غذائی الرجی والے افراد کیلئے محفوظ ماحول کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔