سرد موسم کے ساتھ ہی اگر سینے کے انفیکشن جیسے کھانسی، چھینک، گلے میں خراش یا ناک بند ہونے کی علامات کا سامنا ہو تو فوری طبی امداد حاصل کی جائے۔
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ سردی کا موسم شروع ہونے کے ساتھ ہی ملک بھر میں سینے کے انفیکشن اور نظام تنفس کے مسائل سامنے آنا شروع ہو جاتے ہیں، جس کی وجہ سے مریض کو بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس حوالے سے نظام تنفس اور دمہ کے ماہر ڈاکٹر وقاص رشید کا کہنا ہے کہ سرد موسم کی وجہ سے سانس کے انفیکشن میں تیزی سے اضافہ ہونا شروع ہو جاتا لہذا لوگوں کو احتیاطی تدابیر فور طور پر اختیار کرنی چاہئیں۔
اس موسم کے دوران ہلکے زکام سے لے کر شدید نمونیا تک کی بیماریوں کے خطرات کو کم کرنے کے لیے صحت بخش غذا کو برقرار رکھنا نہایت ضروری ہوتا ہے۔ اس لئے لوگوں کو چاہیے کہ وہ بہت زیادہ محتاط رہیں اور اگر انہیں کھانسی، چھینک، گلے میں خراش یا ناک بند ہونے جیسی علامات کا مسلسل سامنا ہو رہا ہو تو طبی امداد حاصل کرنے میں تاخیر نہ کریں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے کیسز میں اضافے کی وجہ درجہ حرارت میں اچانک کمی ہے اور وہ اس کے خطرات کو کم کرنے کے لیے آسان اقدامات کو پہلی ترجیح قرار دیتے ہیں جس میں ماسک پہننا، بار بار ہاتھ دھونا، ہائیڈریٹ رہنا، علامات والے افراد سے دور رہنا اور غذائیت سے بھرپور غذا برقرار رکھنے جیسے عوامل شامل ہیں۔
اس حوالے سے روایتی علاج بھی نہایت کارگر ثابت ہوتا ہے جیسے گرم، غذائیت سے بھرپور شوربے (یخنی) اور سوپ بہت اہمیت کے حامل ہیں جو کہ قوت مدافعت کو بڑھانے اور علامات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔