بلیک کافی

بلیک کافی پینے کے 5 طبی فوائد اعتدال پسندی سے مشروط کیوں؟

ماہرین کے مطابق بلیک کافی میں موجود کیفین ایک محرک کے طور پر کام کر کے توجہ، یادداشت اور مجموعی ذہنی بیداری کو بہتر بناتی ہے۔

اگرچہ بلیک کافی کا استعمال بھی کافی عام ہے تاہم ماہرین صحت کے مطابق اس کا حد سے زیادہ استعمال نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے، اگر یہ اعتدال میں پی جائے تو یہ اس سے کئی طبی فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

یہاں اس کے استعمال سے ہونے والے پانچ فوائد تحریر کیے جارہے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔

ذہنی بیداری اور علمی افعال کو بہتر بناتا:
اس میں موجود کیفین ایک محرک کے طور پر کام کرتی ہے جو توجہ، یادداشت اور مجموعی ذہنی بیداری کو بہتر بنانا کا کام کر سکتی ہے۔ اس سے آپ کو کسی بھی کام میں زیادہ علمی توجہ مرکوز رکھنے میں مدد بھی مل سکتی ہے۔

میٹابولزم میں اضافہ اور وزن میں کمی:
کیفین میٹابولک ریٹ کو بڑھانے کا کام کر سکتی ہے اور اضافی چربی کو کم کر سکتی ہے۔ اس کی وجہ سے یہ کافی ان لوگوں کے لیے ایک مقبول انتخاب بن جاتی ہے جو اپنے وزن کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہوں۔

اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور:
اس میں اینٹی آکسیڈنٹس کی زیادہ مقدار ہوتی ہے جو جسم کو آکسیڈیٹیو تنائو سے بچانے میں مدد فراہم کرتی ہے اور بعض بیماریوں جیسے کینسر اور دل کی بیماری کا خطرہ بھی کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

جگر کی صحت کو سپورٹ کرتا:
اس کا باقاعدگی سے استعمال جگر کی بیماریوں کے کم خطرے سے منسلک ہے بشمول سروسس اور جگر کا کینسر۔ یہ جگر کے خامروں کی سطح کو کم کرنے میں بھی مدد دیتی ہے جو جگر کے بہتر کام کی نشاندہی کرتا ہے۔

ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ کم کرنا:
اس حوالے سے کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ اس کافی میں موجود مرکبات انسولین کی حساسیت کو بہتر بنا کر ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ یہ فوائد عام طور پر اعتدال پسند کافی کے استعمال سے وابستہ ہیں۔ ضرورت سے زیادہ استعمال ضمنی اثرات کا باعث بن سکتا ہے جیسے گھبراہٹ یا نیند میں خلل وغیرہ۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں