بریت کی درخواست مسترد

جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست مسترد کیوں ہوئی؟

جی ایچ کیو حملہ کیس میں بریت کیخلاف پراسیکیوٹر کے دلائل سے عدالت متفق، کرنل (ر) اجمل صابر اور سہیل عباسی کی بھی بریت کی درخواست مسترد

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس سے عمران خان سمیت تین رہنمائوں کی درخواست بریت مسترد کر دی، پراسیکیوشن کی طرف سے بریت کے خلاف دلائل دئیے جن سے عدالت نے اتفاق کیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان، کرنل (ر) اجمل صابر اور سہیل عرفان عباسی کی 9 مئی حملہ کیس میں دائر بریت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔

پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے انسداد دہشت گردی عدالت میں درخواستوں کی سماعت کے دوران دلائل دیتے موقف اپنایا کہ مقدمہ کا ٹرائل جاری ہے، 12 عینی شاہدین گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں، اس وقت درخواست بریت کی سماعت مناسب نہیں ہے۔

پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ عدالت پراسیکیوشن کو شہادت ریکارڈ کرانے کا موقع دے، اس سے قبل شیخ رشید کی درخواست بریت بھی ٹرائل عدالت نے مسترد کر دی تھی جبکہ ہائی کورٹ نے بھی ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔

عدالت نے پراسیکیوشن کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے بریت کی تینوں درخواستوں کو مسترد کر دیا۔

علاوہ ازیں بانی پی ٹی آئی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواست پر سماعت منگل ہو ہو گی، پی ٹی آئی نے تمام پارلیمنٹیرینز کو جج راجہ انعام منہاس کی عدالت آنے کی ہدایت کر دی۔

اس حوالے سے تحریک انصاف نے پیغام دیا ہے کہ تمام وکلا اور پارلیمنٹیرینز بانی پی ٹی آئی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواست پر سماعت کے موقع پر صبح پونے نو بجے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچیں۔

بانی پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس ٹو میں بریت کی درخواست کی سماعت کے موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے جائیں گے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں