ذیابیطس کے مریضوں

ذیابیطس کے مریضوں میں ضروری وٹامنز کی کمی ہونا کیا عام بات ہے؟

حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں ذیابیطس کے مریضوں میں ضروری وٹامنز کی کمی کی جانکاری کے لئے 25سال کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔

اس نئی تحقیق کے دوران محققین کی طرف سے 1998 سے 2023 کے درمیان 52,500 سے زیادہ شرکا پر مشتمل 132 سابق مطالعات کے نتائج کو اکٹھا کیا گیا۔

اس نئی تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوںمیں ضروری وٹامنز یا معدنیات کی کم سطح عام ہوتی ہے۔

محققین نے بی ایم جے نیوٹریشن، پریوینشن اینڈ ہیلتھ جریدے میں رپورٹ کیا کہ مجموعی طور پر ٹائپ 2 ذیابیطس کے 45 فیصد مریض وٹامنز، منرلز اور الیکٹرو لائٹس کی متعدد کمیوں کا شکار ہوتے ہیں۔

جے پور، انڈیا میں انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ مینجمنٹ ریسرچ کے ایک پروفیسر، ڈاکٹر دیا کرشن منگل کا کہنا ہے کہ یہ مطالعہ ذیابیطس کے مریضوں میں غذائی قلت کے دوہرے بوجھ کو ظاہر کرتا ہے۔

وہ لوگ جو اپنی ذیابیطس پر خوراک کے ذریعے قابو پانے کی کوشش کرتے ہیں، اس دوران وہ غذائیت کی کمی کا بھی شکار ہو جاتے ہیں۔

شواہد کی جانکاری کے لیے محققین نے 1998 سے 2023 کے درمیان 52,500 سے زیادہ شرکا پر مشتمل 132 سابق مطالعات کے نتائج کو اکٹھا کیا۔

اس دوران محققین نے پایا کہ ٹائپ 2 ذیابیطس والے 60 فیصد سے زیادہ مریضوں میں وٹامن ڈی کی بہت کم سطح سب سے زیادہ عام ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں