دماغی کینسر کے علاج میں معاون خون کا ریپیڈ ٹیسٹ متعارف

ماہرین نے حال ہی میں ایک جدید خون کا جینیاتی معائنہ متعارف کرایا ہے، جو دماغی سرطان کی سرجریوں کو مزید سہل اور مؤثر بنا سکتا ہے۔

حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ تیز رفتار جینیاتی تجزیہ سرجنوں کو دماغی سرطان میں مبتلا مریضوں کے ٹیومر کو انتہائی باریک بینی سے نکالنے میں مدد دے سکتا ہے۔

یہ جدید ٹیسٹ صرف 15 منٹ میں ٹشو کے نمونے میں سرطانی خلیات کی سطح کا اندازہ لگا سکتا ہے، جو آپریشن کے دوران سرجنز کو فوری معلومات فراہم کرنے کے لیے کافی مؤثر ثابت ہو سکتا ہے، جب کہ مریض ابھی بھی آپریٹنگ روم میں موجود ہوتا ہے۔

تحقیقی ماہرین کے مطابق، یہ جینیاتی معائنہ ٹشو کے ہر مربع ملی میٹر میں کم از کم پانچ سرطانی خلیوں کی موجودگی کا پتا لگا سکتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس ٹیسٹ کی غیر معمولی رفتار اور درستگی اسے دماغی جراحی کے دوران سرطان زدہ خلیوں کی نشاندہی کے لیے اپنی نوعیت کا پہلا مؤثر اور عملی آلہ بنا سکتی ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں