راولپنڈی ۔سیکیورٹی فورسز بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کو دہشت گردوں سے آزاد کرانے کے لیے آپریشن کر رہی ہیں، اور اس دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ فورسز نے اب تک 104 یرغمالیوں کو بازیاب کر لیا ہے، جبکہ 16 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کی وجہ سے دہشت گرد چھوٹے گروپوں میں تقسیم ہوگئے ہیں، تاہم فائرنگ کا تبادلہ ابھی بھی جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں دہشت گردی کے 2 واقعات، ماں بیٹا جاں بحق، پولیس اہلکار سمیت 12 افراد زخمی۔
ذرائع کے مطابق، 17 زخمی افراد کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے، اور سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری اس آپریشن میں شامل ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ آزاد ہونے والے مسافروں میں 58 مرد، 31 خواتین اور 15 بچے شامل ہیں، اور دیگر مسافروں کی محفوظ رہائی کے لیے فورسز کی کوششیں جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق، دہشت گردوں کا گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے، اور آپریشن تب تک جاری رہے گا جب تک آخری دہشت گرد کو ہلاک نہیں کر دیا جاتا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والے دہشت گرد افغانستان میں اپنے ماسٹر مائنڈ سے رابطے میں ہیں، اور انہوں نے خواتین اور بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو گھیر لیا ہے اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گردوں کی جانب سے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنانے کی وجہ سے اور علاقے کی پیچیدگی کی بنا پر آپریشن انتہائی احتیاط کے ساتھ جاری رکھا جا رہا ہے۔ سیکیورٹی فورسز آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھیں گی۔
ذرائع کے مطابق، جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد بھارتی اور دشمن ملک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر معمولی سرگرمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ حملے کے بعد سے بھارتی میڈیا، بھارتی سوشل میڈیا اور دشمن ملک کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس مسلسل جھوٹا اور گمراہ کن پروپیگنڈا پھیلانے میں مصروف ہیں۔