نئی دہلی ۔پہلگام فالس فلیگ واقعے کے بعد بھارت کے اندر سے مودی حکومت پر تنقید کی آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے حالیہ اجلاس کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت نے جنگ کے بغیر ہی پاکستان کے سامنے پسپائی اختیار کر لی ہے۔
ایک معروف بھارتی تجزیہ کار نے ویڈیو بیان میں مودی سرکار کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ آج دنیا پاکستان کے مؤقف کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں پانچوں ویٹو پاور رکھنے والے ممالک — برطانیہ، فرانس، امریکا، روس اور چین — سب نے پاکستان کی حمایت کی۔
تجزیہ کار کے مطابق، پاکستان نے جب اجلاس میں واضح کیا کہ ٹی آر ایف (The Resistance Front) اور پاکستان کا نام کسی بھی حوالے سے نہ لیا جائے، تو کسی بھی پی فائیو ملک میں مخالفت کی ہمت نہ ہوئی، اور تمام مستقل اراکین نے اسے نکالنے پر رضامندی ظاہر کی۔
انہوں نے کہا کہ فرانس، جس سے بھارت نے اربوں روپے کے ہتھیار اور رافیل طیارے خریدے، وہ بھی پاکستان کے ساتھ کھڑا نظر آیا، جب کہ امریکا، برطانیہ، روس اور چین بھی اسی صف میں تھے۔ ان کے مطابق، پاکستان نے اقوام متحدہ میں سفارتی سطح پر ایک بڑی کامیابی حاصل کی اور بھارت کو عالمی سطح پر منہ کی کھانی پڑی۔
مزید یہ کہ عالمی قوتیں — جن میں سعودی عرب، قطر، یورپی یونین، امریکا، کینیڈا، جاپان، روس، چین اور ایران شامل ہیں — بھارت پر دباؤ ڈال رہی ہیں کہ خطے میں جنگ نہ چھیڑی جائے۔ تجزیہ کار نے کہا کہ بھارت سفارتی محاذ پر مسلسل کمزور ہوتا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں عام شہری ہی اصل قیمت چکا رہے ہیں، اور مودی حکومت کی غیر واضح حکمت عملی نے ملک کو داخلی اور خارجی طور پر دباؤ میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا، “دوسروں کے سہارے کوئی قوم آگے نہیں بڑھ سکتی، چاہے وہ جنگ ہو یا کوئی اور بحران — آخرکار بوجھ خود ہی اٹھانا پڑتا ہے۔”
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے پہلگام واقعے میں ملوث ہونے سے متعلق بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے، آزادانہ اور غیر جانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، جس سے پاکستان کا مؤقف مزید مضبوط ہوا۔











