اسلام آباد ۔طبی ماہرین نے بیت الخلاء میں موبائل فون کا استعمال انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس عادت کی وجہ سے انسان میں بواسیر سمیت دیگر امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جو لوگ بیت الخلاء میں کموڈ پر بیٹھے ہوئے موبائل استعمال کرتے ہیں، ان میں بواسیر کا خطرہ 46 فیصد زیادہ ہوتا ہے، بواسیر ایک ایسا مرض ہے جو زیادہ دباؤ ڈالنے یا طویل وقت تک کموڈ پر بیٹھے رہنے کے نتیجے میں لاحق ہوسکتا ہے۔
طبی اور سائنسی امور سے متعلق ویب سائٹ “سائنس الرٹ” کے مطابق یہ تحقیق سان ڈیاگو، کیلیفورنیا میں منعقدہ نظامِ ہضم کے امراض کے ہفتہ وار اجلاس میں پیش کی گئی۔
تحقیق میں 125 افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کے آنتوں کا معائنہ کیا گیا، ان میں سے 40 فیصد سے زائد افراد بواسیر کا شکار تھے، جبکہ 93 فیصد نے تسلیم کیا کہ وہ ہفتے میں کم از کم ایک بار کموڈ پر بیٹھے ہوئے موبائل کا استعمال کرتے ہیں۔
تقریباً نصف افراد نے بتایا کہ وہ بیت الخلاء میں خبریں پڑھتے ہیں، 44 فیصد سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں اور تقریباً 30 فیصد ای میل یا پیغامات چیک کرتے ہیں۔ بعض افراد نے اعتراف کیا کہ وہ ہر بار بیت الخلاء میں 6 منٹ سے زیادہ وقت گزارتے ہیں اور ان کا ماننا تھا کہ موبائل فون کی وجہ سے وہ زیادہ دیر بیٹھتے ہیں۔
اس رپورٹ پر ماہرین کا خیال ہے کہ بواسیر دراصل جسم کے نچلے حصے میں موجود خون کی نالیوں، پٹھوں اور نرم بافتوں کا مجموعہ ہے، ہر انسان میں یہ موجود ہوتے ہیں لیکن جب یہ سوجن یا خون بہانے لگیں تو انہیں بیماری سمجھا جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ دباؤ یا طویل وقت تک بیٹھنے کی وجہ سے بواسیر پیدا ہوسکتی ہے، اسی لیے بعض ڈاکٹرز مشورہ دیتے ہیں کہ بیت الخلاء میں 10 منٹ سے زیادہ وقت نہ گزارا جائے، جبکہ بعض ماہرین اس دورانیے کو صرف 3 منٹ تک محدود رکھنے کی تجویز دیتے ہیں۔
ایک سابقہ تحقیق میں بتایا گیا کہ بواسیر کا شکار 100 مریضوں نے کموڈ پر بیٹھ کر طویل وقت تک مطالعہ کیا، جو کہ ان کے ہم عمر اور ہم جنس مگر صحتمند افراد کی نسبت زیادہ تھا۔