اسلام آباد۔اگر آپ یوٹیوب پر وی لاگ بنا کر یا ٹک ٹاک پر رقص کر کے معقول آمدنی حاصل کر رہے ہیں تو خبردار ہو جائیں! حکومت نے اب سوشل میڈیا سے حاصل ہونے والی کمائی پر بھی نظر رکھنا شروع کر دی ہے۔
مالی سال 2025-26 کا بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا، اور ذرائع کے مطابق اس بار بجٹ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے کمائی کرنے والوں کے لیے ایک نیا اقدام متعارف کرانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ جی ہاں، بات ہو رہی ہے یوٹیوبرز، ٹک ٹاکرز اور وی لاگرز پر ٹیکس لگانے کی!
ذرائع کا کہنا ہے کہ انسٹیٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (ICMAP) نے تجویز دی ہے کہ یوٹیوب، ٹک ٹاک اور دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے حاصل ہونے والی آمدن پر 3.5 فیصد ٹیکس نافذ کیا جائے۔ اس ٹیکس سے حکومت کو تقریباً 52.5 ارب روپے کی اضافی آمدنی حاصل ہونے کی امید ہے۔
یہ امر قابلِ غور ہے کہ سوشل میڈیا کو ماضی میں صرف تفریح یا اظہارِ خیال کا ذریعہ سمجھا جاتا تھا، مگر آج یہ مکمل کاروباری میدان بن چکا ہے۔ حکومت اب اس “ڈیجیٹل معیشت” کو بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ تجویز سنجیدہ غور و فکر کا حصہ ہے اور قوی امکان ہے کہ آنے والے وفاقی بجٹ میں اس کا باقاعدہ اعلان کر دیا جائے گا۔
تو اگر آپ بھی کیمرہ آن کر کے لاکھوں کما رہے ہیں، تو یہ وقت ہو سکتا ہے کہ آپ اپنی کمائی کا حساب رکھنے لگیں — کیونکہ ٹیکس حکام بھی آپ کو دیکھ رہے ہیں!