عمران خان کو جیل سے باہر آنے کیلئے دو آفرز کی گئیں

بانی پی ٹی آئی کو نیا عہدہ مل گیا

راولپنڈی ۔پاکستان تحریک انصاف میں عمران خان کو نیا عہدہ دے دیا گیا۔منگل کے روز چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے ملک گیر احتجاج کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو پیٹرن انچیف بنا دیا گیا ہے اور احتجاج کے دوران عمران خان کی نمائندگی عمر ایوب اور سلمان اکرم راجا کریں گے جب کہ علی امین گنڈا پور خیبر پختونخوا گورننس کے معاملات پر فوکس کریں گے۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ احتجاج کے دوران مجھے بطور چیئرمین ڈپلومیٹک رابطوں کہ ذمے داری ملی ہے۔ میں ہی پارٹی کا چیئرمین ہوں اور ہائیکورٹ میں پارٹی کے کیسز لے کر چلوں گا۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے توشہ خانہ ٹو کیس کے موقع پر ملاقات ہوئی ہے،بانی نے کہا ہے ان کیلئے سارے دروازے بند کئے گئے احتجاجی تحریک کے علاوہ کوئی راستہ نہیں،بانی نے کہا اسلام آباد کی کال دینے کے بجائے پورے ملک میں احتجاج ہوگا۔احتجاجی تحریک کو وہ خود لیڈ کرینگے،احتجاجی تحریک کے حوالے سے تمام ہدایات عمر ایوب کو دی جائیں گی۔احتجاج کا ابھی کوئی ٹائم فریم نہیں دیا وہ خود دینگے۔

بانی نے کہا ہے وہ آج کے بعد پی ٹی آئی کے پیٹرن ان چیف ہونگے،تمام فیصلے بانی پی ٹی آئی ہی کرینگے جسطرح پہلے کرتے تھے،مجھے چیئرمین شپ سے ہٹانے کی باتیں افواہیں پھیلانے والے لوگ کررہے ہیں،بانی پی ٹی آئی پیٹرن چیف ہیں میں پارٹی کا چیئرمین رہونگا،پارٹی کا چیئرمین نہ ہونے کی صورت میں سب کو پتہ ہے نتائج کیا ہونگے،انہوں نے کہا کہ احتجاج کی ذمہ داری ہمیشہ علی امین گنڈا پور کو دی جاتی تھی اب ایسا نہیں،احتجاج کے حوالے سے مختلف لوگوں مختلف ذمہ داریاں فی جائیں گی،

بانی نے پارٹی لیڈر شپ پر کوئی عدم اعتماد نہیں کیا ہے،بانی کو معلوم ہے لوگوں بے قربانیاں دی ہیں،میری ہمیشہ کوشش رہی ہے مسائل بات چیت سے حل ہوں،میں ابھی بھی چاہتا ہوں مسائل بات چیت کے ذریعے حل ہوں،بانی نے کہا ہے ہمارے لئے کوئی راستہ نہیں چھوڑا گیا،سمبڑیال الیکشن میں دھاندلی کی گئی،بانی پی ٹی آئی ہمیشہ لچک کا مظاہرہ کیا ہے،بانی دو سال سے جیل میں ہیں انہوں نے ہمیشہ بات چیت کو ترجیح دی،ہم نے مشکل حالات میں حکومت کا ساتھ دیا،ہم کسی صورت پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کرینگے۔

بانی نے کہا کہ ہم پرامن احتجاج کرینگے یہ ہمارا حق ہے،بانی کے کیسز لگتے نہیں لگتے ہیں تو شنوائی نہیں ہوتی،مخصوص نشستوں پر عدالتیں فیصلہ نہیں کررہی،ہم چاہتے ہیں کامن سینس پرویل ہونی چاہیئے،ہماری کسی سے کوئی بات نہیں ہورہی لیکن بانی نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا آپشن کھلا رکھا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں