لاہور۔پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز نے عوام کو مہنگائی سے ریلیف دینے کے لیے ایک بڑا اور اہم فیصلہ کیا ہے۔ صوبے میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں کے نرخوں میں 30 سے 40 فیصد تک کمی کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کے نتیجے میں گھریلو صارفین کے بجلی بلوں میں خاطر خواہ کمی متوقع ہے۔
یہ فیصلہ صوبائی کابینہ کے 26ویں اجلاس میں کیا گیا، جس کی صدارت وزیر اعلیٰ مریم نواز نے خود کی۔ اجلاس میں عوامی بھلائی اور معاشی مسائل کو کم کرنے کے لیے متعدد کلیدی فیصلے کیے گئے۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ جو وعدے ہم کرتے ہیں، انہیں عملی جامہ پہناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے پاکستان مسلم لیگ (ن) پر جو بھروسا کیا ہے، وہ اس پر پورا اتریں گے۔
اجلاس میں گندم کاشت کرنے والے کسانوں کے لیے ایک اہم مالی معاونت کے پیکیج کا بھی اعلان کیا گیا۔ اس اسکیم کے تحت 5 لاکھ 14 ہزار کسانوں کو فی ایکڑ 5 ہزار روپے کی سبسڈی کی ادائیگی مکمل ہو چکی ہے۔ کابینہ نے اس ضمن میں “چیف منسٹر ویٹ پروگرام 2025” کی باضابطہ منظوری دے دی۔
صوبائی حکومت نے ایک اور تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے پہلی ایئر لائن کمپنی “ایئر پنجاب پرائیویٹ لمیٹڈ” کے قیام کی منظوری بھی دی، جسے ایک سال کے اندر مکمل طور پر فعال کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے مزدور طبقے کی حفاظت کے لیے سخت ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے کہا کہ محنت کش اگر پانچ منزلہ عمارت سے گر کر جان گنوا دیں تو حکومت خاموش تماشائی نہیں بن سکتی۔ اس ضمن میں انہوں نے صنعتی ورکرز کے لیے حفاظتی سامان، اور سیوریج کی صفائی پر مامور عملے کو حفاظتی کٹس فوری فراہم کرنے کا حکم دیا۔
اس کے ساتھ ساتھ آٹزم کے شکار بچوں کو ہر مرکز میں بغیر کسی امتیاز کے داخلہ دینے کی ہدایت بھی جاری کی گئی۔ مزید برآں، ویپنگ (الیکٹرانک سگریٹ) سینٹرز کو فوری طور پر بند کرنے کے لیے عملی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ کے ان اقدامات کو عوامی حلقوں میں سراہا جا رہا ہے، اور انہیں صوبے میں متحرک اور مؤثر قیادت کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔