اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے10منتخب ارکان کاغزہ قراردادپرووٹنگ کامطالبہ

نیویارک/غزہ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان نے غزہ کی تازہ ترین صورتحال پر فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے لیے قرار داد پر ووٹنگ کا مطالبہ کر دیا ہے۔ قرار داد میں حماس کی حراست میں موجود یرغمالیوں کی فوری رہائی اور غزہ میں انسانی امداد پر عائد پابندیوں کے خاتمے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ ووٹنگ آج متوقع ہے۔

دوسری جانب، امریکی حمایت یافتہ فاؤنڈیشن نے غزہ میں امدادی تقسیم کے مراکز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے، جس سے وہاں امدادی سرگرمیوں پر منفی اثر پڑنے کا خدشہ ہے۔

گزشتہ روز غزہ کے ایک مرکز پر فائرنگ کے واقعے میں 27 فلسطینی شہید ہو گئے تھے، جس کے بعد علاقے میں تشویش کی فضا پھیل گئی ہے۔ فلسطینیوں کے لیے خوراک جمع کرنے والوں پر حملے کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داروں کو قانون کے کٹھہرے میں لایا جائے گا۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈُوجارک نے واضح کیا کہ غذا تک رسائی غزہ کے شہریوں کا بنیادی حق ہے اور اسے بلا کسی رکاوٹ کے یقینی بنایا جانا چاہیے۔

غزہ کی موجودہ صورت حال عالمی برادری کے لیے ایک سنجیدہ چیلنج بنی ہوئی ہے، جس میں فوری انسانی امداد اور سیاسی حل کی اشد ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں