اسلام آباد ۔تہران اور واشنگٹن کے مابین جوہری معاہدے کی جزئیات سامنے آگئی ہیں۔
، ٹرمپ حکومت نے ایران کے سویلین نیوکلیئر پروگرام کو فروغ دینے کے لیے 30 ارب ڈالر تک کی مالی معاونت، پابندیوں میں نرمی، اور ایرانی منجمد اثاثوں کی محدود حد تک بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔
رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور مشرق وسطیٰ کے کلیدی حکام نے ایرانی نمائندوں سے خفیہ مذاکرات کیے۔ جنگ بندی کے معاہدے کے بعد ان مذاکرات کا سلسلہ رواں ہفتے بھی جاری رہا۔
امریکی میڈیا کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کئی تجاویز پیش کی گئی ہیں، جن میں ایرانی یورینیم کی افزودگی کو مکمل طور پر روکنے کی تجویز بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ، ایران کے لیے کئی مراعات دینے کی بات بھی کی گئی ہے۔ٹرمپ کا کینیڈا سے تجارتی بات چیت ختم کرنے کا اعلان، وجہ “ڈیجیٹل ٹیکس” کا تنازع سامنے آیا۔
ایک انٹرویو میں باخبر ذرائع نے بتایا کہ ایران پر امریکی حملے سے ایک دن قبل وائٹ ہاؤس میں امریکی خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف اور مشرق وسطیٰ کے اتحادیوں کے درمیان ایک ملاقات میں کچھ اہم نکات پر بات ہوئی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ملاقات میں تقریباً 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا ذکر بھی آیا۔ ٹرمپ حکومت کے ایک اہلکار نے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ امریکہ ایران سے مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ کسی کو ایران کے نیوکلیئر پروگرام کی تعمیر کے لیے سرمایہ فراہم کرنا پڑے گا، مگر ہم اس بات کے پابند نہیں ہوں گے۔
ٹرمپ کا آئندہ ہفتے ایران سے مذاکرات کے آغاز کا دعویٰ، جبکہ ایرانی سفارتکار عباس عراقچی نے اس کی تردید کر دی۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے لیے دیگر مراعات میں کچھ امریکی پابندیوں کا خاتمہ اور تہران کو غیر ملکی بینکوں میں رکھے گئے تقریباً 6 ارب ڈالر تک محدود رسائی دینے کا امکان بھی شامل ہے، تاہم یہ رقم ایران کو آزادانہ طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
مزید یہ کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کو بیرونِ ملک اکاؤنٹس میں موجود 4 ارب ڈالر تک استعمال کی اجازت دی جا سکتی ہے، مگر ساتھ ہی ایران کو یورینیم کی افزودگی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ٹرمپ کا وضاحتی بیان
ایران کو 30 ارب ڈالر کی پیشکش کے دعوے کے بعد سابق امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے وضاحت سامنے آئی ہے۔
صدر ٹرمپ نے آئندہ ہفتے ایران کے ساتھ مذاکرات کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے ان رپورٹس کو سختی سے رد کرتے ہوئے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر جمعہ کی شب لکھا: “یہ کون بد دیانت شخص ہے جو جعلی خبریں پھیلا رہا ہے کہ صدر ٹرمپ ایران کو غیر فوجی جوہری تنصیبات کی تعمیر کے لیے 30 ارب ڈالر دینا چاہتے ہیں؟ میں نے اس احمقانہ دعوے کے بارے میں کبھی نہیں سنا۔ یہ سب ایک مکمل فریب ہے۔”