اسلام آباد ۔آج کے تیز رفتار اور ڈیجیٹل دنیا میں، جہاں ہر سہولت صرف ایک کلک کی دوری پر ہے، ہم نے زندگی کو بلاشبہ آسان بنا لیا ہے، لیکن اس آسائش کی قیمت ہم نے “انسانی تعلق” جیسی قیمتی شے کھو کر چکائی ہے۔
جب ہم دفتر کے کام کے بعد تنہائی میں اپنے پسندیدہ کھانے کے ساتھ کوئی دلچسپ شو دیکھتے ہیں، تو یہ لمحہ پرکشش اور پرسکون محسوس ہوتا ہے۔ مگر اگر یہ طرزِ زندگی مسلسل جاری رہے تو یہ ہمارے جسم، ذہن اور احساسات پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔
انسان ایک فطری طور پر سماجی مخلوق ہے، جو دوسروں کے ساتھ رابطے کے بغیر مکمل نہیں رہ سکتا۔ سابق امریکی سرجن جنرل ڈاکٹر وویک ایچ مرتھی کی 2023 کی رپورٹ کے مطابق: “سماجی تنہائی (اکیلاپن) صحت پر ویسا ہی نقصان دہ اثر ڈالتی ہے جیسے روزانہ پندرہ سگریٹ پینا، بلکہ بعض اوقات یہ نقصان اس سے بھی بڑھ کر ہوتا ہے۔”
سائنسدانوں کے مطابق، تنہا رہنے والے افراد درج ذیل مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں:
ذہنی دباؤ
بلند فشارِ خون
وقت سے پہلے موت
مشکلات کا سامنا کرنے کی کمزور صلاحیت
بلوغت کی عمر میں نئی دوستی قائم کرنا آسان نہیں۔ ماہرین نفسیات کے مطابق، بچپن میں اسکول، کھیل اور مشترکہ سرگرمیوں کی بدولت روزانہ نئے دوست بنانا ممکن ہوتا تھا، لیکن جوانی میں ایسے مواقع کم ہوتے جا رہے ہیں۔
جدید طرزِ زندگی میں “تھرڈ پلیسز” — یعنی گھر اور دفتر کے علاوہ وہ مقامات جہاں لوگ میل جول رکھتے تھے جیسے پارک، کیفے، کلب یا لائبریری — آہستہ آہستہ غائب ہو رہے ہیں۔ اور اس کی سب سے بڑی وجہ ہم خود ہیں، کیونکہ ہم نے ان جگہوں پر جانا ہی بند کر دیا ہے۔
گروسری کی ہوم ڈیلیوری، آن لائن شاپنگ، موبائل آرڈرز، ای بکس اور عبادات کی لائیو نشریات نے ہمیں اپنے گھروں میں محدود کر دیا ہے۔ اگرچہ یہ سہولتیں بعض کے لیے مددگار ہیں، مگر سوال یہ ہے کہ ان کی قیمت کیا ہے؟ ہم رشتے نبھانا اور انسانوں سے جُڑنا بھول چکے ہیں۔
معمولی بات چیت بے معنی لگ سکتی ہے، لیکن دراصل یہی گفتگو تعلقات کی بنیاد رکھتی ہے۔ اکثر لوگ یہ تصور کرتے ہیں کہ دوستی خود بخود بن جاتی ہے، لیکن اگر ایسا نہ ہو رہا ہو تو پہل آپ کریں۔
گفتگو کا سلسلہ ٹوٹنے لگے تو موقع کے لحاظ سے سوال کریں۔ یہ بات چیت کو جاری رکھنے کا ایک فطری طریقہ ہے — دوسروں کی طرف دیکھنے کے بجائے خود ابتدا کریں۔
بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ دوستی بغیر کسی کوشش کے چلتی رہتی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ بھی ویسی ہی توجہ، احساس اور یاد رکھنے کی محتاج ہوتی ہے جیسا کہ رومانوی رشتے۔
دوستی کو مضبوط رکھنے کے لیے چند عملی نکات:
وقتاً فوقتاً دوستوں کا حال احوال پوچھیں
سننے کا ہنر سیکھیں، صرف بولنے والے نہ بنیں
تنقید کرنے سے بچیں
دوسروں کی دلچسپیاں یاد رکھیں
جب آپ ہمیشہ اسکرین میں مگن رہتے ہیں، تو دوسرے لوگ آپ کو غیر دلچسپ، مصروف یا سرد مزاج محسوس کرتے ہیں۔
نظریں اٹھائیں، اردگرد نظر دوڑائیں — ہو سکتا ہے کوئی آپ کے آس پاس ہی ہو، جو بالکل آپ ہی کی طرح ایک سچے دوست کا منتظر ہو۔