کیا آپ نیند کی کمی کا شکار ہیں اور آپ کی رات کروٹیں بدلتے گزرتی ہے؟ ان سوالوں کے جواب اگر اثبات میں ہیں تو فوری نفسیاتی معالج سے رجوع کریں کیونکہ نیند کی کمی انسان کی نفسیاتی صحت پر منفی طور پر اثر انداز ہوتی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق نفسیاتی صحت کے خراب ہونے اور نیند کی کمی کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔
بے پناہ تھکن کے باوجود نیند کیوں نہیں آتی، اس کا حل کیا ہے؟
اس لیے ضروری ہے کہ نیند بہتر بنانے کے لیے نفسیاتی علاج کیا جائے کیونکہ آپ پرسکون نیند سوئیں گے تو ہی آپ کی نفسیاتی صحت بہتر ہو سکتی ہے۔
جب ہم سوتے ہیں تو ہمارے دماغ کی سرگرمیاں مختلف ہو جاتی ہیں جو بتدریج تبدیل ہوتی ہیں۔
نیند کے ابتدائی مرحلے جسے کچی نیند بھی کہا جاتا ہے، کے دوران دماغ کی حرکت میں معمولی تبدیلی رونما ہوتی ہے۔ جیسے جیسے نیند گہری ہونے لگتی ہے، دماغ کی سرگرمی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
جب ہم سوتے ہیں تو دماغ کے افعال جاری رہتے ہیں۔ ہمارا دماغ اس دوران ان سوچوں کو ہمارے حافظے میں منتقل کرتا جاتا ہے جن کے بارے میں ہم نے دن کے کسی وقت غور کیا ہو۔
کم خوابی کے اثرات دماغ پر مرتب ہوتے ہیں جس سے انسان کا موڈ اور جذبات متاثر ہوتے ہیں۔
اس سے دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور مزاج میں بیزاری اور زندگی ختم کرنے کے خیالات ابھرتے ہیں۔
ڈپریشن اور کم خوابی کا باہمی ربط
دنیا بھر میں اس وقت تین کروڑ افراد ڈپریشن میں مبتلا ہیں جبکہ ان میں سے 75 فیصد بے خوابی کا شکار بھی ہیں۔ اس حوالے ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ نیند کی کمی ڈپریشن کا باعث بنتی ہے جس سے ذہنی حالت میں بگاڑ پیدا ہو سکتا ہے۔
نیند کی کمی اور ڈپریشن کا آپس میں گہرا تعلق ہے، اس لیے یہ ضروری ہے کہ بے خوابی سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کی جائے تاکہ ڈپریشن سے بھی جان چھڑائی جا سکے۔
کم خوابی سے گھبراہٹ میں اضافہ
وہ افراد جو انگزائٹی کا شکار ہیں، انہیں بھی عام طور پر کم خوابی کی شکایت رہتی ہے جس کی وجہ سے ان کی مشکلات بڑھ جاتی ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ کم خوابی کا شکار لوگ درحقیقت مستقل طور پر خطرے میں ہوتے ہیں۔
نیند کے معیار کو بہتر کیسے کریں؟
جن افراد کو نیند کی کمی کا سامنا ہے انہیں چاہیے کہ وہ اپنے روز مرہ کے معمولات میں تبدیلی لائیں تاکہ نیند کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
اس حوالے سے ذیل میں چند مفید مشورے پیش کیے جا رہے ہیں جن پر عمل کرتے ہوئے نیند بہتر کی جا سکتی ہے۔
۔ نیند کے وقت کو مقرر کریں اور اس پر عمل کیا جائے۔
۔ بہتر نیند کے لیے نظام تنفس کی مشق کو عادت کے طور پر اپنائیں۔
۔ سونے سے قبل کچھ دیر مطالعہ ضرور کریں۔
۔ سونے سے قبل سگریٹ نوشی اور کیفین کے استعمال سے گریز کیا جائے۔
۔ دن کے وقت ورزش اور چہل قدمی کا اہتمام کیا جائے۔
۔ بیڈ روم میں شور اور تیز روشنی سے اجتناب کریں۔