جنیوا: اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد کو سلامتی کونسل میں اکثریت کی حمایت کے باوجود امریکا نے اپنا خصوصی اختیار استعمال کرتے ہوئے ویٹو کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سلامتی کونسل میں فلسطین کو اقوام متحدہ میں مستقل رکنیت دینے کی قرار داد الجزائر نے پیش کی تھی۔ برطانیہ اور سوئیٹزرلینڈ سمیت 12 رکن ممالک نے قرار داد کے حق میں ووٹ دیا۔
سلامتی کونسل اجلاس میں فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطین کے عوام خود مختار ریاست میں امن، سلامتی اور آزادی کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں اور حالیہ جنگی صورت حال سے نکلنے کے دیرپا حل کے خواہش مند ہیں۔
دوسری طرف قرار داد کو ویٹو کرتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ فلسطین کی مستقل رکنیت کا ابھی وقت نہیں آیا۔ ابھی یہ طے ہونا باقی ہے کہ کیا فسلطین اقوام متحدہ کی مستقل رکنیت کے معیار اور طریقہ کار پر پورا اترتا ہے۔
امریکا کی جانب سے فلسطین کی اقوام متحدہ میں مستقل رکنیت کی قرارداد کو ویٹو کرنے پر فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس اور حماس نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے فلسطینیوں کے حق پر ڈاکا ڈالا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا نے پہلے تو اس قرارداد پر ووٹنگ کو رکوانے کے لیے رکن ممالک پر کافی دباؤ ڈالا تھا تاکہ ویٹو کا داغ سے اپنے دامن کو بچا سکے تاہم آج رائے شماری ہوئی اور اکثریت نے حق میں ووٹ دیا تو قراداد ویٹو کردی۔