راولپنڈی: عسکری قیادت چینی وزیراعظم کی ملاقات:دہشت گردی کیخلاف جنگ میں مکمل حمایت کی یقین دہانی
چین کے وزیراعظم لی چیانگ کی پاکستان کی عسکری قیادت سے اہم ملاقات ہوئی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے اس حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے.
عسکری قیادت چینی وزیراعظم ملاقات
اس کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے آئے چین کے وزیراعظم لی چیانگ کی اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ پاکستانی عسکری حکام سے اہم ملاقات ہوئی ہے۔
چین کے وزیراعظم لی چیانگ نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، سروسز چیفس کے ساتھ اہم ملاقات کی،
جس میں پاکستان اور چین کے درمیان دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط اور وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
ملاقات میں چین اور پاکستان کے درمیان دفاع اور دہشتگردی کے حوالے سے امور بھی زیر بحث آئے۔
چین کے وزیراعظم نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی مسلح افواج کے کردار کو سراہا اور اس جنگ میں پاکستان کی مکمل حمایت اور مدد کی یقین دہانی بھی کرائی۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف اور چینی ہم منصب لی چیانگ کی موجودگی میں پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبہ میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کردیے گئے جبکہ گوادر ایئرپورٹ کا ورچوئل افتتاح کردیا گیا۔
چینی وزیراعظم لی چیانگ آج چار روزہ سرکاری دورے پر وفد کے ہمراہ ایئرچائنا کے طیارے میں نورخان ایئربیس پر پہنچے جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا بھرپور استقبال کیا،
گل دستے پیش کیے گئے، توپوں کی سلامی دی گئی۔
بعد ازاں چینی وزیرِ اعظم لی چیانگ وزیرِ اعظم ہاؤس پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا،
دونوں ممالک کے قومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں، مسلح افواج کے دستوں نے مہمان کو گارڈ آف آنر دیا سلامی پیش کی۔
شہباز شریف نے اپنے چینی ہم منصب کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔
وزیراعظم اور چینی ہم منصب میں وفود کی سطح پر مذاکرات
وزیراعظم محمد شہباز شریف اور چین کے وزیراعظم لی چیانگ کے درمیان وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے دوران، دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہء خیال کیا اور باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی امور پر بات چیت کی۔
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پاک چین اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ ،جو کہ باہمی اعتماد اور مشترکہ اصولوں پر مبنی ہےاسے وقت کے ساتھ مزید تقویت مل رہی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے بنیادی نوعیت کے تمام معاملات پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا
اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) فیز 2 کی اعلیٰ معیار پر ترقی کے لیے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے باہمی سود مند اور پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے صنعت، زراعت کی جدیدیت، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت، تمام جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ سی پیک کے تحت تعاون ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں چینی باشندوں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا یقین دلایا۔
دونوں فریقین نے اعلیٰ سطح کے روابط کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا جس میں دو طرفہ تعاون کے تمام شعبوں کو مضبوط کرنا شامل ہے۔
ملاقات میں چینی صنعت کی پاکستان میں ری لوکیشن کے حوالے سے بات چیت ہوئی اور پاکستان میں چینی سرمایہ کاری بڑھانے کے حوالے سے حکمت عملی پر بھی تبادلہء خیال کیا گیا۔
ملاقات میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان اور چین علاقائی اور عالمی اہمیت کے مسائل اور کثیر الجہتی فورمز پر بھی قریبی مشاورت جاری رکھیں گے۔
13 مختلف شعبہ جات میں پاک چین ایم او یوز پر دستخط
ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان سی پیک ورکنگ گروپ، اسمارٹ کلاسز روم، گوادر پر ساتویں جوائنٹ ورکنگ گروپ ایم او یوز سائن کیے گئے
اس موقع پر انسانی وسائل کی ترقی، اطلاعات اور مواصلات، آبی وسائل، غذائی تحفظ کے شعبہ، مشترکہ لیبارٹریوں کے قیام کے حوالے سے بھی ایم او یوز سائن کیے گئے
ٹیلی ویژن پروگرامز کی مشترکہ پروڈکشن، کرنسی کے تبادلے اور سلامتی کے شعبے سمیت 13 شعبہ جات میں ایم او یوز سائن کیے گئے اور وزرا و سیکریٹریزی نے دستاویزات کا تبادلہ کیا۔
پاکستان اپنی اصلاحات اور ترقیاتی کاوشوں کے لیے پُرعزم ہے، چینی وزیراعظم
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان کے مطابق چینی وزیر اعظم لی چیانگ وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں،
چینی وزیر اعظم 17 اکتوبر تک پاکستان میں قیام کریں گے جن کے ہمراہ تجارت، خارجہ، قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن کے وزرا بھی ہوں گے۔
وفد میں چائنہ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کارپوریشن ایجنسی اور دیگر سینئر حکام شامل ہیں۔