جدید ترین اسمارٹ فون کے ساتھ جڑی ایک نئی کیمرا ڈیوائس ماہرین کو فوری طور پر گلے کے کینسر کے متعلق معائنہ کرنے اور جلدی رپورٹ تیار کرنے میں مدد دے گی۔
برطانیہ کے ادارہ نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) گلے کے کینسر کی تشخیص کے سلسلے میں جدید ترین آئی فون میں ایک نئی میڈیکل ٹیکنالوجی کی آزمائش کرنے میں مصروف ہے۔
کسی بھی بیماری کے متعلق معائنہ کرانے کے لیے مریضوں کو اکثر ہفتوں انتظار کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اب امید کی جا رہی ہے کہ جدید ترین اسمارٹ فون سے جڑی ایک نئی کیمرا ڈیوائس فوری طور پر تصاویر کھینچ کر ماہرین کو کینسر کے متعلق معائنہ کرنے اور چند گھنٹوں میں رپورٹ تیار کرنے میں بھرپور مدد دے گی۔
برطانیہ کے علاقے بریڈلے سے تعلق رکھنے والی 76 سالہ خاتون رضاکار جینیٹ ہینیسی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس قسم کا پروسیجر عام طور پر تین ہفتوں تک کا وقت لے لیتا ہے، لیکن یہ ایپ اس سلسلے میں بہت بہترین ہے۔
این ایچ ایس نیشنل کینسر ڈائریکٹر ڈاکٹر کیلی پامر کا کہنا ہے کہ کینسر کی جلدی تشخیص، بیماری کا جلدی علاج کرنے کے لیے اہم ہوتی ہے تاکہ مریض کو بچنے کا بہتر سے بہتر موقع مل سکے۔
وہ افراد جن میں گلے کے کینسر کا شبہ ہوتا ہے ان کی عام طور پر اینڈو اسکوپی کی جاتی ہے جو کہ کسی بھی اسپتال کا ایک پروسیجر ہے۔ اس پروسیجر میں ایک لمبی اور پتلی نالی شامل ہوتی ہے جس میں کیمرا نصب ہوتا ہے اور اس کو منہ یا ناک سے گزار کر جسم کے اندر دیکھا جاتا ہے۔
اینڈو اسکوپ-آئی ایڈیپٹر (جس کو آئی فون سے جوڑا جا سکتا ہے) میں ایک 32 ایم ایم لینس اینڈو اسکوپ آئی پیس اور ایپ شامل ہے جو نرسز کو تصویر کھینچ کر ماہرین کو ایک محفوظ کلاڈ کے ذریعے شیئر کرنے میں مدد دیتی ہے۔
اب تک ٹرائلز میں حصہ لینے والے1800 سے زائد مریضوں کو چند ہی دنوں میں گلے کے کینسر سے پاک قرار دے دیا گیا، جس سے معالجین متاثرہ افراد کی مختصر تعداد پر زیادہ توجہ دینے کے قابل ہو رہے ہیں۔