چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت اجلاس میں 7 ممبران کی اکثریت نے آئینی بینچ کے حق میں فیصلہ دیا، 60 دن کے لیے7 رکنی آئینی بینچ تشکیل دیا گیا۔
جوڈیشل کمیشن اجلاس چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں 7 ممبران کی اکثریت سے جسٹس امین الدین خان کو سپریم کورٹ میں آئینی بینچ کا سربراہ مقرر کر دیا گیا۔
جوڈیشل کمیشن اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں نمائندہ پاکستان بار کونسل ایڈووکیٹ اختر حسین، فاروق ایچ نائیک، شیخ آفتاب احمد، عمر ایوب اور خاتون رکن روشن خورشید بروچہ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس کے دوران سپریم کورٹ میں آئینی بینچ کی تشکیل پر غور کیا گیا۔ اس کے علاوہ جوڈیشل کمیشن کے لیے سیکرٹریٹ بنانے کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں 7 ممبران کی اکثریت سے آئینی بینچ کی تشکیل کا فیصلہ کرتے ہوئے جسٹس امین الدین خان کو آئینی بینچ کا سربراہ مقرر کیا گیا.
جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس 2 ہفتوں کے بعد دوبارہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت ہو گا، جس میں سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بنچز کیلئے ججز نامزد کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے بھی فیصلہ اکثریت رائے کی بنیاد پر ہی کیا جائے گا. بینچ کے سربراہ اور ممبران کی نامزدگی کی جائے گی.
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ تشکیل دیا گیا، جس میں جسٹس عائشہ ملک، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل بھی آئینی بینچ کا حصہ ہوں گے جبکہ آئینی بینچ 60 دن کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔