تائیوان کے مشرقی حصے میں 7.4 شدت کے زلزلے نے تباہی مچادی، سونامی وارننگ جاری کردی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاستہائے متحدہ کے جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز تائیوان کے ہوالیان شہر سے 18 کلومیٹر (11 میل) جنوب میں 34.8 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا جبکہ جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے زلزلے کی شدت 7.5 بتائی ہے۔
تائیوان میں آنے والا زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس نے جاپان کے جنوبی جزیروں کو بری طرح ہلا کر رکھ دیا، متعدد عمارتین منہدم ہوگئیں۔ حکام نے شہریوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
تائیوان میں زلزلے سے اب تک 7 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ 700 سے زائد افراد زخمی ہیں جنھیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ تائیوان میں ستمبر 1999 میں 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا اور جزیرے کی تاریخ کی سب سے مہلک قدرتی آفت میں تقریباً 2400 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ جاپان میں ہر سال تقریباً 1500 زلزلے محسوس کیے جاتے ہیں۔
جاپان اور تائیوان عام طور پر خاص تعمیراتی تکنیکوں اور سخت عمارتی ضوابط کی وجہ سے بڑے زلزلوں سے کم نقصان اٹھاتے ہیں۔
جاپان کا اب تک کا سب سے بڑا زلزلہ مارچ 2011 میں ملک کے شمال مشرقی ساحل پر آیا تھا، جس سے سونامی آئی تھی اور تقریباً 18,500 افراد ہلاک یا لاپتہ ہو گئے تھے۔