اسلام آباد ۔قومی اسمبلی کے اسپیکر نے پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خلاف ریفرنس پر دستخط کر دیے۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی جگہ قائم مقام اسپیکر سردار ایاز صادق نے یہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیج دیا، جو مسلم لیگ (ن) کے رکن بابر نواز کی جانب سے عمر ایوب کے خلاف جمع کرایا گیا تھا۔
ریفرنس میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ عمر ایوب نے اپنے مالی گوشواروں میں اثاثوں کی مکمل تفصیلات چھپائیں، جس کی بنیاد پر آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت انہیں نااہل قرار دینے کی درخواست کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن نے اسپیکر کی طرف سے موصول ہونے والے اس ریفرنس کو سماعت کے لیے منظور کر لیا ہے، اور عمر ایوب کو 4 جون کو طلب کر لیا گیا ہے۔
ریفرنس کے مطابق، عمر ایوب نے بیرون ملک موجود اپنی جائیدادوں کو ظاہر نہیں کیا اور انہیں اثاثوں میں شامل نہیں کیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے 2019-20 میں سرمایہ کاری کے مقصد سے متحدہ عرب امارات کا اقامہ حاصل کیا، مگر اس کی تفصیلات بھی گوشواروں میں نہیں دیں۔ ریفرنس میں مزید کہا گیا ہے کہ عمر ایوب نے اقامہ سے حاصل ہونے والے مالی فوائد یا نقصان کا ذکر بھی نہیں کیا، اور پاکستان کے ایک ادارے میں اپنی شراکت داری اور سرمایہ کاری کی معلومات بھی چھپائی۔
بابر نواز کی جانب سے ریفرنس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اتنے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والا شخص قومی اسمبلی کی رکنیت کے لیے اہل نہیں ہو سکتا۔
الیکشن کمیشن 4 جون کو صبح 10 بجے اس ریفرنس کی باقاعدہ سماعت کرے گا۔