اسلام آباد ۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات نئے دور میں داخل ہورہے ہیں اور دونوں ممالک تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔امریکا کی یومِ آزادی تقریب میں شرکت کے لیے وزیراعظم شہبازشریف امریکی سفارت خانہ پہنچے جہاں امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے سفارت خانہ آمد پر وزیراعظم کا استقبال کیا۔
وزیر اعظم نے کہ کہ دنیا پر ثابت ہوگیا، پہلگام واقعہ بھارت کا فالس فلیگ آپریشن تھا ، بھارت نے ثبوت دینے کے بجائے پاکستان پر حملہ کردیا ، پاکستان نے اپنے دفاع میں بھارتی حملے کا جواب دیا اور بھارت کے چھہ طیارے مار گرائے ،امریکی دوستوں نے کشیدگی میں کمی کے لیے رابطہ کیا، پاکستان نے بھی مثبت جواب دیا، امریکی صدر ٹرمپ نے ثابت کیا کہ وہ امن کے پیامبر ہیں ، امریکی صدر دنیا میں امن کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں، خطے میں سیز فائر پر امریکی صدر کے شکرگزار ہیں،
اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے میں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امریکا کے 249 ویں یوم آزادی کی مبارکباد دیتا ہوں، دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں، پاکستان اور امریکا کے تعلقات نئے دور میں داخل ہورہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ملک جمہوری روایات اور آئین کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، امریکا پاکستان کو تسلیم کرنے والے ابتدائی ممالک میں شامل تھا، پاکستان اور امریکا کے تعلقات کی ایک تاریخ ہے، پاکستان کی ترقی کے لیے امریکی منصوبے قریبی تعلقات کے عکاس ہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ شروع ہوئی، 2018 میں پاکستان نے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کردیا تھا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بھاری نقصان اٹھایا، 90 ہزار جانیں گئیں اور 150 ارب ڈالر سے زائد نقصان ہوا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کی قربانیاں کسی سے کم نہیں، ہماری توجہ معیشت کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہے، پاکستان ہمیشہ امن و استحکام اور خوشحالی کا داعی رہا ہے، کوئی شک نہیں رہا کہ پہلگام واقعہ فالس فلیگ آپریشن تھا، ٹھوس شواہد دینے کے بجائے بھارت نے الزام تراشی کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیرجانبدارنہ تحقیقات کی پیشکش کی، ہماری پیشکش کے جواب کے بجائے بھارت نے جارحیت کی، پاکستان نے کشیدہ صورتحال میں تحمل کا مظاہرہ کیا، بھارت نے جارحیت کرتے ہوئے نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا، پاکستان نے جوابی کارروائی میں 6 بھارتی طیارے گرائے۔
وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ امریکی دوستوں نے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے رابطہ کیا، 9 اور 10 مئی کی رات بھارت نے ایک بار پھر جارحیت کی، پاکستان نے خطے کے امن کے لیے جنگ بندی کا خیرمقدم کیا، جنگ بندی کے لیے صدر ٹرمپ کے اہم کردار کو سراہتے ہیں، امن کے فروغ کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔