‘میری مدد کے بغیر الیکشن نہیں جیت سکتے تھے’: ایلون مسک اور ٹرمپ کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور معروف الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے سربراہ اور سابق سرکاری افسر ایلون مسک کے درمیان اختلافات شدید نوعیت اختیار کر گئے ہیں۔

حال ہی میں دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کو اطلاع دیے بغیر اُن کے مشیر کے اہم منصب سے استعفیٰ دے دیا تھا، جس کے بعد انہوں نے ٹرمپ کی ٹیکس اصلاحات اور حکومتی اخراجات سے متعلق بل پر شدید اعتراضات کیے۔

اسی تنقیدی سلسلے نے اب دونوں شخصیات کو سوشل میڈیا پر آمنے سامنے لا کھڑا کیا ہے، جہاں ٹرمپ اور مسک ایک دوسرے پر کھل کر نکتہ چینی کر رہے ہیں۔

ٹرمپ نے اوول آفس میں قوم سے اپنے خطاب کے دوران ایلون مسک کے بیانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کانگریس میں زیر غور بل پر مسک کی تنقید سے “شدید مایوس” ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ انتباہ بھی دیا کہ ایلون مسک کو دیے گئے اربوں ڈالر کے سرکاری معاہدے منسوخ کیے جا سکتے ہیں۔

ایلون مسک نے بھی فوری ردعمل دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ 2024 کے صدارتی انتخابات میں ان کی معاونت کے بغیر کامیابی حاصل نہ کر پاتے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر ٹرمپ کو “احسان فراموش” قرار دیا۔

تنازع اس وقت اور زیادہ بڑھ گیا جب ایلون مسک نے الزام لگایا کہ ٹرمپ کا نام “ایپسٹین فائلز” میں شامل ہے — یہ وہ عدالتی دستاویزات ہیں جو متنازع فنانسر جیفری ایپسٹین کے کیس سے منسلک ہیں، جس نے جنسی جرائم کے الزامات کے دوران جیل میں خودکشی کر لی تھی۔

جوابی اقدام کے طور پر ٹرمپ نے ایلون مسک کی سفارش پر ناسا کے لیے منتخب کیے گئے جیرڈ آئزک مین کی نامزدگی واپس لے لی۔

ٹرمپ نے مزید دعویٰ کیا کہ انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ ایلون مسک منشیات کے استعمال کے عادی ہیں۔

دوسری طرف، ایلون مسک نے “ایکس” پر اپنے فالوورز سے رائے مانگی کہ کیا انہیں ایک نئی سیاسی جماعت تشکیل دینی چاہیے۔

ان دونوں کے درمیان تنازع کی خبریں منظرِ عام پر آنے کے بعد ٹیسلا کے شیئرز میں 14 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق ایلون مسک نے یہ بھی کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کا مواخذہ ہونا چاہیے اور ان کی جگہ جے ڈی وینس کو امریکہ کا صدر مقرر کیا جانا چاہیے۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے ماضی میں ایلون مسک کو سرکاری اخراجات میں کمی کے لیے قائم ادارے (DOGE) میں کلیدی ذمے داریاں سونپی تھیں، تاہم حالیہ اختلافات کے بعد مسک نے یہ عہدہ چھوڑ دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں