43وزارتیں ختم کرنےکا اعلان،اقتصادی سروے

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش کر دیا، جس میں معاشی اشاریوں میں بہتری کے متعدد دعوے کیے گئے ہیں تاہم عالمی معیشت کے دباؤ کو بھی تسلیم کیا گیا۔

وزیر خزانہ کے مطابق، پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی، جبکہ گلوبل جی ڈی پی 2.8 فیصد تک محدود ہو گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’گروتھ کے اہداف طے کرتے ہوئے عالمی اقتصادی حالات کو مدنظر رکھنا ہوگا‘‘۔

افراطِ زر، پالیسی ریٹ اور زرمبادلہ
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان میں افراط زر میں نمایاں کمی آئی ہے، اور پالیسی ریٹ کو 22 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد پر لایا گیا ہے، جو کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کی طرف مثبت قدم ہے۔ علاوہ ازیں، زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی ’’واضح اضافہ‘‘ رپورٹ کیا گیا۔

اسٹرکچرل اصلاحات اور کفایت شعاری
وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ 43 وزارتیں اور 400 سے زائد محکمے ختم کیے جا رہے ہیں۔ ان کے بقول ’’رائٹ سائزنگ سے معیشت میں بہتری آئے گی‘‘۔ اس کے علاوہ، ٹیکسیشن کے نظام میں اصلاحات اور ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال پر بھی کام جاری ہے۔

خسارے، برآمدات اور درآمدات
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ سرکاری ملکیتی ادارے (SOEs) اب بھی ایک ٹریلین روپے سے زائد کا خسارہ کر رہے ہیں۔ تاہم، خوش آئند پہلو یہ ہے کہ:

برآمدات میں 7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا

آئی ٹی برآمدات میں 3.5 فیصد اضافہ

مشینری کی درآمدات میں بھی اضافہ ہوا

وزیر خزانہ نے کہا کہ ان معاشی اشاروں کی روشنی میں پاکستان درست سمت میں گامزن ہے، تاہم مستقبل میں استحکام کے لیے اصلاحات کو تسلسل دینا ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں