ایران نے ہم پر حملہ کیا تو پوری طاقت کے ساتھ جواب دیں گے: ٹرمپ

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران کی جانب سے امریکا پر حملہ کیا گیا تو امریکی افواج ایسی طاقت سے جواب دیں گی جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیںملے گی۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک بیان میں ایران پر اسرائیلی حملے کے تناظر میں وضاحت دی کہ اس کارروائی میں امریکا شامل نہیں تھا۔ تاہم انہوں نے سخت الفاظ میں متنبہ کیا کہ اگر ایران نے امریکا کو کسی بھی صورت نشانہ بنایا تو ردعمل غیر معمولی اور بھرپور ہوگا۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے مابین تنازع کو ختم کرنے کے لیے ثالثی کا کردار ادا کر سکتے ہیں، اور اس مسئلے کا حل نکالنا ممکن ہے۔

دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران نہ صرف خطے میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ بحرین اور قطر میں قائم امریکی فوجی اڈے بھی ایرانی حملوں کی زد میں آ سکتے ہیں۔ سابق سفیر علی سرور نقوی کے مطابق ٹیکنالوجی میں برتری کے باوجود اسرائیل اپنی جغرافیائی کمزوری کے باعث ایرانی حملوں کا نشانہ بن سکتا ہے۔

یاد رہے کہ ایران نے ہفتے کی رات کے بعد آج صبح ایک اور بڑا حملہ کیا، جس میں بیلسٹک اور ہائپرسونک میزائلوں کے ساتھ ساتھ ڈرونز کا بھی استعمال کیا گیا۔ تل ابیب اور حیفہ جیسے اہم اسرائیلی شہروں میں حساس تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جن کے نتیجے میں کئی عمارتیں تباہ ہو گئیں۔ ان حملوں میں کم از کم 8 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے۔

ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے بھی ایک سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے جارحیت بند نہ کی تو آئندہ حملے اس سے کہیں زیادہ شدید اور تباہ کن ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں