ایران نے علی الصبح اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ کرتے ہوئے بیلسٹک میزائلوں کی بوچھاڑ کر دی، جس کے نتیجے میں متعدد عمارتیں مکمل طور پر منہدم ہو گئیں۔ حملے میں 8 اسرائیلی ہلاک جبکہ تقریباً 300 افراد زخمی ہوئے۔ تازہ حملے میں حیفہ میں قائم بجلی گھر کو نشانہ بنایا گیا، جہاں میزائل لگنے کے باعث آگ بھڑک اٹھی۔
گزشتہ روز ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی مزید شدت اختیار کر گئی، جب دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر راکٹ برسائے۔ تہران میں ہونے والے کار بم دھماکوں میں مزید پانچ ایٹمی سائنس دان جاں بحق ہو گئے، جبکہ اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے انٹیلی جنس سربراہ اور ان کے نائب کو ہدف بنایا ہے۔
ایرانی ذرائع ابلاغ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف جنرل محمد کاظمی اور ان کے نائب حسن محقق شہید ہو گئے۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق، ایران نے ایک ہی دن میں دوسری مرتبہ اسرائیل پر درجنوں بیلسٹک میزائل فائر کیے۔ ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد تل ابیب اور بیت المقدس میں خطرے کے سائرن مسلسل بجتے رہے، جس سے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
تل ابیب میں دھماکوں کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں دھویں کے بادل چھا گئے۔ ایرانی حملوں میں اسرائیل کی جوہری تنصیب “ڈیمونا” کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
مقبوضہ حیفہ، تل ابیب اور بیت المقدس میں عوام میں شدید بے چینی دیکھنے میں آئی۔ ایک بلند و بالا عمارت بھی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔
اسرائیلی حکام نے ایرانی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے جنگی طیارے اسرائیل کے شمالی علاقوں میں دیکھے گئے ہیں۔ دریں اثناء تہران میں بھی زوردار دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئی ہیں۔
ایرانی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 224 افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں 90 فیصد عام شہری شامل ہیں۔
ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حالیہ کارروائی میں ایران نے تل ابیب اور حیفہ کی جانب 30 بیلسٹک میزائل فائر کیے، جو اپنے اہداف پر کامیابی سے گرے۔ ان حملوں میں متعدد گاڑیاں تباہ ہو گئیں اور آگ لگنے کے واقعات پیش آئے، جنہیں بجھانے کے لیے ریسکیو ٹیمیں سرگرم ہیں۔