تل ابیب ۔اسرائیلی افواج نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایران کے ایک اعلیٰ ترین عسکری رہنما، علی شادمانی کو تہران میں ایک کارروائی کے دوران مار دیا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ علی شادمانی ایران کے “سب سے سینئر فوجی کمانڈر” تھے اور رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی رفقا میں شمار ہوتے تھے۔
اسرائیلی افواج کے مطابق علی شادمانی کو حال ہی میں خاتم الانبیاء سینٹرل ہیڈ کوارٹر کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ یہ تقرری اس وقت عمل میں آئی جب ان کے پیشرو، جنرل غلام علی رشید، جمعے کے روز ایک اسرائیلی حملے میں جان بحق ہو گئے تھے۔
تاہم، ایرانی حکام کی طرف سے تاحال اس مبینہ حملے پر کوئی رسمی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
اگر اسرائیل کا یہ دعویٰ درست نکلتا ہے تو یہ ایران کی عسکری قیادت کو ایک بڑا نقصان پہنچانے کے مترادف ہوگا، اور خطے میں جاری کشیدگی میں مزید شدت آنے کا اشارہ بھی ہو سکتا ہے۔