تہران۔ایران نے آپریشن “وعدہ صادق سوم” کی دسویں مرحلے کا آغاز کرتے ہوئے اسرائیل پر مزید میزائل فائر کیے، جس کے نتیجے میں پورے ملک میں خطرے کے الارم بجنے لگے۔ ایرانی پاسدارانِ انقلاب (IRGC) نے تازہ حملوں کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے “مقبوضہ علاقوں کی فضائی حدود پر مکمل گرفت” حاصل کرلی ہے اور اسرائیل کا دفاعی نظام ایرانی حملوں کے مقابلے میں ناکام ہو چکا ہے۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی جانب سے ایک اور میزائل حملہ کیا گیا ہے، جو گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں ہونے والے کئی حملوں کی تازہ ترین کڑی ہے۔ اس کارروائی کے بعد اسرائیل بھر میں، حتیٰ کہ تل ابیب جیسے بڑے شہروں میں بھی خطرے کے سائرن گونجنے لگے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے تازہ میزائل حملوں نے ملک بھر میں فضائی حملے کی وارننگز کو متحرک کر دیا، جس سے عوام میں شدید خوف و گھبراہٹ پھیل گئی۔ فوجی حکام کا کہنا ہے کہ ایران نے تقریباً 20 میزائل داغے ہیں اور شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل ہو جائیں۔
ایرانی نیوز ایجنسیوں میں شائع ہونے والے ایک بیان میں پاسدارانِ انقلاب نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے طاقتور اور جدید “فتح میزائل” اسرائیلی دفاعی نظام کو عبور کرتے ہوئے اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے میں کامیاب رہے، جو ایران کی عسکری طاقت اور فوقیت کا واضح ثبوت ہے۔
اسی بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ حملے اس امر کی دلیل ہیں کہ ایران کو مقبوضہ علاقوں کی فضائی حدود پر مکمل تسلط حاصل ہو چکا ہے اور وہاں کے رہائشی ایرانی کارروائیوں کے سامنے مکمل غیر محفوظ ہو چکے ہیں۔
ادھر اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حالیہ میزائلوں کے حملے سے تل ابیب میں زوردار دھماکے سنائی دیے، جب کہ ایک پارکنگ لاٹ میں آگ لگنے کے واقعات بھی پیش آئے۔ تاہم دیگر علاقوں پر حملے کے نتائج کے بارے میں واضح تفصیلات موجود نہیں ہیں، کیونکہ اسرائیلی حکام اس قسم کی حساس معلومات کو عام کرنے سے گریز کرتے ہیں۔