لندن۔امریکی انٹیلی جنس چیف کے بعد، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے بھی ایران پر ایٹمی ہتھیار بنانے کے امریکی و اسرائیلی الزامات کو مسترد کر دیا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق رافیل گروسی کا کہنا ہے کہ اب تک کے تجزیے اور مشاہدات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ایران نے جوہری ہتھیار بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ادارے کی تحقیقات سے یہ نتیجہ نکالا گیا ہے کہ ایران میں کسی جگہ بھی جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا کوئی باقاعدہ منصوبہ موجود نہیں تھا۔
رافیل گروسی نے مزید کہا کہ ایران کی جانب سے 60 فیصد تک یورینیم کی افزودگی پر شکوک ضرور تھے، تاہم کبھی بھی یہ دعویٰ نہیں کیا گیا کہ ایران واقعی ایٹمی ہتھیار تیار کر رہا ہے۔
یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ امریکہ کی نیشنل سیکیورٹی ڈائریکٹر تُلسی گبارڈ نے مارچ 2025 میں کہا تھا کہ انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر ایران جوہری ہتھیار نہیں بنا رہا، کیونکہ رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے اس طرح کے کسی پروگرام کی اجازت ہی نہیں دی۔
دوسری طرف سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی قومی سلامتی کی مشیر کی اس رپورٹ کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
صدر ٹرمپ متعدد بار اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ ان کے خیال میں ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے قریب پہنچ چکا تھا۔
یہ بھی یاد رہے کہ امریکا اور اسرائیل نے ایران کے خلاف عسکری کارروائی کا جواز پیدا کرنے کے لیے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا بیانیہ پیش کیا تھا۔