راولپنڈی ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے درمیان اعلی سطحی ملاقات وائٹ ہاو¿س کے اوول آفس میں ہوئی، جس کے آغاز میں امریکی صدر نے آرمی چیف کے اعزاز میں کیبنٹ روم میں ظہرانہ دیا۔
سید عاصم منیر نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی میں مثبت اور نتیجہ خیز کردار ادا کرنے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا‘ صدر ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قائدانہ اور فیصلہ کن صلاحیتوں کو سراہا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا،فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر ٹرمپ کو حکومت پاکستان کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی، امریکی صدر کے دورے کی تاریخ کا تعین باہمی مشاورت سے ہو گا۔
امریکہ کی طرف سے ملاقات میں صدر ٹرمپ کے ساتھ سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو اور امریکی خصوصی نمائندہ برائے مشرق وسطیٰ سٹیو ویٹکوف موجود تھے،جبکہ آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر ملاقات میں موجود تھے
آرمی چیف نے پاکستان اور پاکستان کی عوام کی جانب سے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی میں مثبت اور نتیجہ خیز کردار ادا کرنے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا، آرمی چیف نے صدر ٹرمپ کی اقوام عالم کو در پیش متعدد چیلنجز کو سمجھنے اور ا±ن سے نبرد آزما ہونے کی قائدانہ صلاحیتوں کی تعریف کی
صدر ٹرمپ نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان انسداد دہشت گردی کی مد میں جاری تعاون اور خطے میں پاکستان کی قیام امن کی کوششوں کو سراہا، امریکہ اور پاکستان کے درمیان انسداد دہشت گردی میں تعاون کو جاری رکھنے پر دونوں جانب سے اتفاق کیا گیا
صدر ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ باہمی مفاد پر قائم مثبت تجارت کے معاہدہ کا اظہار کیا، امریکہ اور پاکستان کے درمیان معاشی اور تجارتی تعاون، مائنز اور منرلز، آرٹیفیشیل انٹیلی جنس، انرجی سیکٹر، کرپٹو کرنسی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے بارے میں اتفاق ہوا
صدر ٹرمپ کے ساتھ آرمی چیف کی ملاقات کے دوران ایران – اسرائیل تنازعہ پر تفصیلاً گفتگو بھی کی گئی، جبکہ صدر ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قائدانہ اور فیصلہ کن صلاحیتوں کو سراہا، فیلڈ مارشل عاصم منیر نے صدر ٹرمپ کو حکومت پاکستان کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت دی
، امریکی صدر کے دورے کی تاریخ کا تعین باہمی مشاورت سے ہو گا، آئی ایس پی آر کے مطابق اگرچہ ابتدائی طور پر یہ ملاقات ایک گھنٹہ کیلئے طے تھی، لیکن بات چیت دو گھنٹے سے زیادہ تک جاری رہی، یہ ملاقات امن، استحکام اور خوشحالی کے مشترکہ مقاصد پر مبنی پاکستان اور امریکہ کے درمیان دیرینہ شراکت داری کے فروغ میں ممد و معاون ثابت ہوگی ۔