واشنگٹن۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کے پاس ایران کی جوہری صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کرنے کی استعداد موجود نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق، نیو جرسی میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ سے امن کے حامی رہے ہیں، لیکن بعض اوقات امن برقرار رکھنے کے لیے سخت اقدامات ناگزیر ہو جاتے ہیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکی فوجی مداخلت کا امکان موجود ہے، تاہم زمینی افواج بھیجنا بالکل آخری آپشن ہوگا۔ ان کے الفاظ میں: ’’یہ وہ فیصلہ ہے جو کوئی بھی آسانی سے نہیں کرنا چاہے گا۔‘‘
جب ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اسرائیل کے ساتھ ممکنہ جنگ میں شمولیت کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے دو ہفتے کی مہلت دیں گے، تو ان کا کہنا تھا کہ وہ ایران کو کچھ وقت دینا چاہتے ہیں تاکہ حالات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا سکے۔ انہوں نے کہا، ’’میرا اندازہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ دو ہفتے کافی ہوں گے، اس سے زیادہ نہیں۔‘‘
ایرانی جوہری پروگرام پر گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل کے پاس ایران کی زیرِ زمین نیوکلیئر تنصیب، خاص طور پر فورڈو (Fordow) جیسی سہولت کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی صلاحیت موجود نہیں ہے۔ ان کے مطابق، ’’اسرائیل کے پاس ایسی گنجائش نہیں کہ وہ اس تنصیب کی گہرائی تک پہنچ کر اسے مکمل طور پر ختم کر سکے۔ وہ ممکنہ طور پر صرف اوپری سطح یا کسی معمولی حصے کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔‘‘
تاہم انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ شاید ایسی کسی فوجی کارروائی کی نوبت ہی نہ آئے۔ صدر ٹرمپ نے کہا، ’’یہ ممکن ہے کہ یہ سب کچھ کرنے کی ضرورت ہی پیش نہ آئے۔‘‘