اسلام آباد: پہلا فل کورٹ اجلاس: زیر التوا مقدمات میں کمی لانے کافیصلہ
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس ہوا جو تقریبا 2 گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا۔
فل کورٹ اجلاس ان کیمرہ ہوا جس میں سپریم کورٹ کے ججز شریک ہوئے۔
پہلا فل کورٹ اجلاس:
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی زیر التوا مقدمات میں کمی لانے کیلئے پر عزم ہوگئے،
پہلے فل کورٹ اجلاس میں زیر التوا مقدمات، مقدمات کے اندراج اور نمٹانے سے متعلق سپریم کورٹ کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں تمام مستقل ججز نے شرکت کی جبکہ جسٹس منصور علی شاہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
فل کورٹ اجلاس میں رجسٹرار سپریم کورٹ جزیلہ اسلم نے زیر التوا مقدمات کی جائزہ رپورٹ پیش کی
رپورٹ کے مطابق زیر التوا مقدمات کی تعداد 59 ہزار 191 ہے۔
اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ کا تیار کردہ کیس منیجمنٹ سسٹم سے متعلق ایک ماہ کا پلان پیش کیا گیا۔
فل کورٹ اجلاس کے دوران جسٹس منصور علی شاہ نے پیشکش کرتے ہوئے اضافی تجاویز پیش کیں .
جس میں زیر التوا مقدمات میں کمی لانے اور طریقہ کار میں مزید بہتری لانے کیلئے ایک ماہ کا ابتدائی پلان، تین ماہ کا پلان اور چھ ماہ کا پلان شامل تھا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ فوج داری اور سول مقدمات میں دو اور تین رکنی بنچز میں مقرر کیے گئے،
مقدمات مقرر کرنے کا مقصد جلد فیصلے کرنا تھا، تمام ججز نے مقدمات جلد نمٹانے کے حوالے سے اپنی آراء پیش کیں۔
چیف جسٹس نے زیر التواء مقدمات کے حوالے سے ججز کی رائے اور دلچسپی پر شکریہ ادا کیا۔ دوسرا فل کورٹ 2 دسمبر کو ہوگا۔
یکم نومبر تک کا ججز روسٹر:
علاوہ ازیں سپریم کورٹ آف پاکستان کے رجسٹرار نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ نے 28 اکتوبر سے یکم نومبر تک کا ججز روسٹر جاری کردیا،
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت رجسٹرار نے روسٹر جاری کیا گیا ہے
جس کے مطابق سپریم کورٹ کے 8 بنچز 28 اکتوبر سے مقدمات کی سماعت کریں گے.
بینچ نمبر 1 چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی اور جسٹس شاہد بلال پر مشتمل ہوگا
جبکہ بینچ دو میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہونگے۔
بینچ تین جسٹس امین الدین خان اور جسٹس عرفان سعادت خان پر مشتمل ہوگا،
اسی طرح 4 نمبر بینچ میں جسٹس جمال مندو خیل، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس ملک شہزاد شامل ہیں۔
بینچ پانچ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی، بینچ چھ میں جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس عقیل عباسی شامل ہوں گے.
بینچ سات جسٹس شاہد وحید اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل ہوگا
جبکہ بینچ آٹھ جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل ہوگا۔