جسم میں یورک ایسڈ کی سطح بلند ہو جائے تو گردے میں پتھری یا گٹھیا جیسی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان کا علاج گھریلو مشروبات سے بھی ممکن ہے۔
جب ہم ایسے کھانے کھاتے ہیں جن میں پیورین نامی مادے کی مقدار زیادہ ہوتی ہے تو اس کے نتیجے میں ہمارے جسم میں قدرتی فاضل مادہ بنتا ہے جسے یورک ایسڈ کہتے ہیں۔
یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنے کے لیے ایسے کئی گھریلو مشروب (ہوم میڈ ڈرنکس) بنائے جا سکتے ہیں جن نہ صرف جسم میں پانی کی کمی پوری ہوتی ہے بلکہ گردے ٹھیک طرح سے کام کرتے ہیں اور سوزش میں کمی ہو جاتی ہے۔
آئیے جانتے ہیں کہ یورک ایسڈ کو کم کرنے والے گھریلو مشروبات کون سے ہیں۔
لیموں پانی
لیموں پانی میں الکلی پائی جاتی ہے اور اس سے جسم کے پی ایچ لیولز کو متوازن رکھا جا سکتا ہے۔ اس میں سٹرک ایسڈ پایا جاتا ہے جس کی مدد سے یورک ایسڈ کے کرسٹل گھل سکتے ہیں۔ اپنی صبح کا آغاز گرم پانی کے ایک گلاس میں لیموں نچوڑ کر پینے سے کیا کریں۔
سیب کا سِرکہ
سیب کے سرکے میں بھی الکلی پائی جاتی ہے اور ہاضمے میں مدد ملتی ہے جس کی وجہ سے یہ فاضل مادہ جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔ پانی کے ایک گلاس میں سیب کے سرکے کے ایک یا دو چمچ ڈالیں اور اسے دن میں ایک بار یا دو بار ضرور پیئں۔
چیری کا جوس
چیری میں سوزش اور فاضل مادہ کم کرنے والے کمپانڈ پائے جاتے ہیں۔ گٹھیا کی تکلیف کو کم کرنے کے لیے تازہ چیریز کا جوس روزانہ پیا جائے۔
ادرک والی چائے
ادرک میں سوزش کش خصوصیات پائی جاتی ہیں جن کی مدد سے یورک ایسڈ کی سطح میں کمی لائی جا سکتی ہے اور تکلیف کو کم کیا جا سکتا ہے۔ گرم پانی میں کٹی ہوئی ادرک کو پانچ سے دس منٹوں تک پکائیں روزانہ دن میں دو مرتبہ پیئں۔
ہلدی والا دودھ
ہلدی میں کرکیومن پایا جاتا ہے جس کی سوزش کش خصوصیات فاضل مادہ کے لیولز کو کم کرتی ہیں۔ گرم دودھ میں ہلدی کا ایک چمچ ڈالیں جبکہ ذائقے کے لیے اس میں ایک چمچ شہد بھی ڈالا جا سکتا ہے۔ ہلدی والے گرم دودھ کو روزانہ رات سونے سے پہلے پئیں۔
کھیرے کا جوس
کھیروں میں پانی کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جس سے جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی اور جسم سے زہریلے مادے خارج ہو جاتے ہیں جن میں یورک ایسڈ بھی شامل ہے۔
خربوزے کا جوس
خربوزے ہائیڈریشن کے لیے بہترین پھل ہیں اور ان میں موجود سٹرولِین کمپانڈز کی وجہ سے اس فاضل مادے کی سطح میں باقاعدگی آتی ہے۔ خربوزے کو کاٹ کر پانی کے ساتھ بلینڈ کریں اور اس جوس کو روزانہ پیئں۔