ای سگریٹ ، ویپ پین یا ویپس بیٹری پاور ڈیوائس ہوتی ہے جس میں ای لیکوڈ یا ویپ جوس گرم ہوتا ہے جسے سگریٹ نوشی کے شوقین افراد استعمال کرتے ہیں۔
ای لیکوڈ میں نیکوٹین، فلیورز اور دیگر کیمیکل پائے جاتے ہیں۔
جہاں اس سگریٹ کو روایتی سگریٹ کے مقابلے میں محفوظ سمجھتا جاتا ہے اور سگریٹ نوشی کی لت میں مبتلا افراد اسے سگریٹ چھوڑنے کے لیے پیتے ہیں وہیں اس میں پائی جانے والی نکوٹین کو نشہ آور بھی سمجھا جاتا ہے۔
ای سگریٹ میں فارمل ڈی ہائیڈ، ایکرولین اور وولاٹائل آرگینک کمپانڈ (وی او سی) پائے جاتے ہیں جو کینسر اور دیگر امراض کا باعث ہیں۔
اسی سلسلے میں ای سگریٹ سے ہماری صحت پر مرتب ہونے والے نقصانات کیا ہیں، آئیے جانتے ہیں۔
سانس کے مسائل
اس سے کھانسی، خرخراہٹ اور سانس کی تنگی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ مسائل اس میں پائے جانے والے خطرناک کیمیکلز کے باعث پیدا ہوتے ہیں۔
پھیپھڑوں کی بیماری
تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ ویپنگ کرنے سے پھیپھڑے بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔ ویپنگ سے پھیپھڑوں میں سوزش ہوتی ہے اور پھیپھڑے ٹھیک طرح سے کام نہیں کر پاتے۔ یہ سگریٹ پینے سے پاپ کارن لنگ جیسی خطرناک بیماریاں ہونے کا خدشہ بڑھتا ہے۔
دل پر مضر اثرات
ای سگریٹ پینے سے دل کی صحت پر مضر اثرات پڑتے ہیں۔ ویپنگ سے دل کی بیماریوں اور بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھتا ہے۔ دل کی شریانیں سکڑ سکتی ہیں اور بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔
نکوٹین کا نشہ
اس میں زیادہ تر نکوٹین پائی جاتی ہے جو نشہ آور ہے۔ نکوٹین کے نشے کی وجہ سے صحت پر دبائو، بے چینی جیسے مضر اثرات پڑتے ہیں۔
دماغ پر منفی اثرات
جوانی میں اس کے استعمال سے دماغ پر منفی اثرات پڑتے ہیں اور ای سگریٹ برین ڈیویلپمنٹ پر اثر انداز ہوتے ہیں جس سے طویل عرصے تک ذہنی مسائل کا سامنا کرنا جاتا ہے۔
زہریلے کیمیکل
ای سگریٹ کے استعمال سے فورمل ڈی ہائیڈ، ایکرولین اور ایسیٹل ڈی ہائیڈ جیسے کیمیکل ریلیز ہوتے ہیں جن سے کینسر کی بیماری پیدا ہو جاتی ہے اور صحت کے دیگر سنگین مسائل جنم لے سکتے ہیں۔
انفیکشن کا خطرہ بڑھتا ہے
ویپنگ سے قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے اور نمونیا اور برونکائٹس جیسے سانس کے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
الرجی
اسے پینے والے افراد کو الرجی کے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ جاتا ہے۔ ویپنگ کرنے والے افراد کو جلد پر ریشس، خارش اور سانس کی الرجی ہو سکتی ہے۔
خطرناک دھاتیں
ای سگریٹ ویپر میں لِیڈ، نِکل اور کرومیئم جیسی دھاتیں پائی جاتی ہیں جو کے انسانی جسم کے لیے خطرناک ہوتی ہیں۔
روایتی سگریٹ کی طرح ای سگریٹ سے نکلنے والا دھواں سگریٹ پینے والے شخص کے اردگرد موجود افراد کے لیے بھی سنگین ہوتا ہے۔ یہ دھواں خاص طور پر بچوں اور سانس کے مسائل کے شکار افراد کے لیے زیادہ نقصان دہ ہوتا ہے۔