سموگ

سموگ میں اضافہ، پنجاب کے 4ڈویژنز میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان

سموگ میں خطرناک اضافے کے پیش نظر لاہور سمیت 4 ڈویژنز میں 7سے 17 نومبر تک پرائمری سے ہائر سیکنڈری تک تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔

اس حوالے سے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے وزیر صحت عمران نذیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کی، انہوں نے کہا کہ بھارت سے آنے والی آلودہ ہوائوں سے سموگ کی شرح بڑھی ہے، ہوا کا رخ بدلنے سے مختلف اضلاع میں فضائی آلودگی بھی پھیل رہی ہے، مونجی کی فصل کی باقیات جلانے سے دھوئیں میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

سموگ کے پیش نظر پرائمری سکولوں کو بند کیا گیا تھا ، اب پرائمری کے بعد سیکنڈری اور ہایئر سیکنڈری سکولوں کو بھی بند کیا جا رہا ہے، لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور ملتان ڈویژنز میں سکول اب آن لائن پڑھائی کروائیں گے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سموگ کے تدارک کے حوالے سے کام جاری ہے، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں، بھٹوں کیخلاف کارروائیاں ہو رہی ہیں، زراعت اور صنعتوں میں سموگ کے تدارک کے حوالے سے خصوصی سکواڈ تعینات کر دئیے گئے ہیں۔

کل لاہور کے ہسپتالوں میں سموگ کے 900 سے زائد مریض رپورٹ ہوئے، ماسک نہ پہننے سے خطرناک میتھین گیس جسم میں داخل ہو رہی ہے، صبح کے وقت لاہور کا اے کیو آئی 1100 سے زائد ریکارڈ کیا گیا۔ اس لئے شہری غیر ضروری گھروں سے ہرگز باہر نہ نکلیں اور ماسک لازمی پہنیں، سموگ سے لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، قصور اور شیخوپورہ کے اضلاع زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں