نیشنل کریکولم سمٹ 2024

نیشنل کریکولم سمٹ 2024: میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے نئے نصاب، نئے مضامین اور نئے شعبے متعارف کرا دیئے گئے

اسلام آباد: نیشنل کریکولم سمٹ 2024: میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے نئے نصاب، نئے مضامین اور نئے شعبے متعارف کرا دیئے گئے .
وفاقی وزارت تعلیم نے ایس ایس سی اور ایچ ایس ایس سی سطح پر نئے نصاب، نئے مضامین اور نئے شعبے متعارف کرا دیئے-
وزارتِ وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت نے نیشنل کریکولم کونسل (این سی سی) کے تعاون سے *نیشنل کریکولم سمٹ 2024 کا آغاز علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی (AIOU) میں کیا۔
اس دو روزہ سمٹ، جو 27 نومبر 2024 کو اختتام پذیر ہو گا، میں شعبہ تعلیم کے اہم اسٹیک ہولڈرز، پالیسی ساز، معلمین اور نصاب کے ماہرین نے شرکت کی۔
سمٹ کا آغاز محی الدین احمد وانی، وفاقی سیکرٹری وزارتِ وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے خیرمقدمی خطاب سے ہوا۔
اپنے خطاب میں، جناب محی الدین احمد وانی نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، پروفیسر احسن اقبال کی تجویز کردہ پاکستان کے تعلیمی نظام کے جامع جائزے کا ذکر کرتے ہوئے نصاب کو مسلسل متحرک اور جدید رکھنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ یہ تیز رفتار تبدیلی کے دور میں طلباء کی ضروریات سے ہم آہنگ ہو۔
اس سمٹ میں بطور مہمانِ خصوصی پروفیسر احسن اقبال نے خطاب کیا،
جس میں انہوں نے حکومت کی تعلیمی اصلاحات کے ویژن کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ
“تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ایک خوشحال اور مسابقتی معاشرہ بنانے کے لیے ہمیں مضبوط بنیاد کی ضرورت ہے، جو نصاب سے شروع ہوتی ہے،
انہوں نے تدریسی زبان کے مسئلے پر بھی تبصرہ کیا، اور کہا کہ بعض لوگ اُردو کے حق میں ہیں تو بعض انگریزی کی حمایت کرتے ہیں
لیکن ان کا ماننا ہے کہ ہمیں ایک عملی نقطہ نظر اپنانا چاہی.اردیش، یعنی اردو اور انگریزی کا امتزاج۔
اردیش ہی ہمارے تعلیمی نظام کا مستقبل ہے، ایک متوازن امتزاج جو بہتر مواصلات، ثقافتی انضمام اور عالمی رابطے کی راہ ہموار کرے گا،
نیشنل کریکولم سمٹ 2024:
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ملک اس وقت ثقافتی بحران کا سامنا کر رہا ہے جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ہمیں اپنے تعلیمی نظام کو نئے سرے سے تشکیل دینا ہوگا تاکہ صرف علمی علم نہیں بلکہ ہماری شناخت، اقدار اور ثقافتی ورثہ کو بھی شامل کیا جا سکے
اس موقع پر وفاقی وزیر نے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ٹیچنگ ٹریننگ سینٹر قائم کیا جائے گا جو اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی کو مزید بہتر بنانے کے لیے مختلف تربیتی پروگرامز کا انعقاد کرے گا۔
ڈاکٹر شفقت علی جنجوعہ، جوائنٹ ایجوکیشنل ایڈوائزر NCC نے سمٹ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے نصاب میں ہونے والی تازہ ترین تبدیلیوں پر روشنی ڈالی۔
نصاب کا جائزہ لیا گیا ہے، اور ایس ایس سی اور ایچ ایس ایس سی سطح پر نئے نصاب متعارف کرائے گئے ہیں۔
نئے تعلیمی گروپ بھی شامل کیے گئے ہیں جس سے طلباء کو وسیع تر تعلیمی اور کیریئر کے مواقع ملیں گے،”
اس دو روزہ سمٹ کے دوران کئی اہم موضوعات پر پینلڈسکشنز کے سیشنز ہوں گے- جن میں شامل ہیں:
1. نصاب میں مہارتوں اور آئی ٹی کا انضمام
2. تعلیمی اداروں میں انٹرپرینیورشپ اور مالیاتی خواندگی
3. تعلیم و تدریس کے عمل میں جدت
4. ماحولیاتی خواندگی اور نصاب میں سبز انقلاب
5. ٹیکنالوجی کے ذریعے تشخیص کا نیا طریقہ
6. سائبر سیکیورٹی اور ڈیجیٹل شہریت
7. تعلیم میں خلا کی سائنس کا انضمام
8. صحت مند ذہنیت کی پرورش
یہ پینل ڈسکشنز مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بات چیت اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے ترتیب دی گئی ہیں تاکہ قومی نصاب طلباء اور معاشرے کی بدلتی ضروریات کو پورا کرے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں