مالی سال 2025-26 کا وفاقی بجٹ 2 جون کو پیش کیے جانے کا امکان

اسلام آباد ۔مالی سال 2025-26 کاوفاقی بجٹ ممکنہ طور پر آئندہ ماہ 2 جون کو پیش کیا جائے گا، جس کے سلسلے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آن لائن تکنیکی بات چیت جاری ہے۔پالیسی امور پر مذاکرات 19 مئی سے شروع ہوں گے اور 23 مئی تک جاری رہیں گے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال میں ملک کی مجموعی آمدن 200 کھرب روپے تک پہنچ سکتی ہے، اس لیے قرضوں کی ادائیگی کے لیے اخراجات پر کڑی نگرانی ضروری ہوگی۔

آئی ایم ایف کا اندازہ ہے کہ معیشت کی شرحِ نمو 3.6 فیصد اور مہنگائی کی شرح 7.7 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

حکومت نے اگلے مالی سال کے لیے 190 کھرب 900 ارب روپے آمدن کا ہدف مقرر کیا ہے، جس میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں اور زرعی آمدن پر ٹیکس اہم کردار ادا کریں گے۔

اخراجات کا تخمینہ اگلے سال 260 کھرب 570 ارب روپے تک لگایا گیا ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے یہ ہدایت دی گئی ہے کہ مالیاتی خسارہ کم کر کے 5.1 فیصد تک لایا جائے، جبکہ حکومت کو 20 کھرب 100 ارب روپے کا بنیادی سرپلس برقرار رکھنا ہوگا۔

قرض اور جی ڈی پی کا تناسب 77.6 فیصد سے گھٹا کر 75.6 فیصد کرنے کا ہدف بھی طے کیا گیا ہے۔

وزارتِ خزانہ نے تمام وزارتوں کو ماحولیاتی ٹیگنگ فارم “سی-3” جمع کرانے کی ہدایت دی ہے۔ اس سال کے بجٹ میں سبسڈی کو ماحولیاتی نقطہ نظر سے بھی جانچا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں