اسلام آباد ۔وزیر اعظم نے اظہار تشکر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے 9 اور 10 مئی کی درمیانی شب کو میری سپاہ سالاروں سے ملاقات میں طے پایا کہ دشمن نے آخری حد پار کردی
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے دشمن کے 6 جہاز گرائے، 6 جہاز گرانا اس دشمن کے جو جنوبی ایشیا میں خود کو تھانیدار سمجھتا تھا، جو اس غرور میں تھا کہ پاکستان اس کے مقابلے میں کوئی حیثیت نہیں رکھتا، اسی پاکستان کے شاہینوں نے جھپٹ جھپٹ کر ان کے رافیل بھی گرائے، مگ اور رافیل بھی گرائے، اور ایسا ڈراؤنا خواب دکھایا کہ قیامت وہ اس خواب سے نکل نہیں سکیں گے، مگر اس کے باوجود بھی دشمن دھمکیاں رہا، اور پھر 9 مئی کی رات کو ہم نے فیصلہ کیا ہم جواب دیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جنرل عاصم منیرنے مجھ سے کہا کہ اجازت دیں کہ دشمن کے منہ پر ہم ایسا تھپڑ رسید کریں گے کہ وہ عمر بھر یاد رکھے گا، اور پھر آپ نے دیکھا کہ کس طرح پٹھان کوٹ، ادھم پور اور دوسرے مقامات پر ہمارے شاہینوں اور الفتح میزائلوں نے حملے کیے، دشمن کو سر چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی تھی۔
شہبا شریف نے کہا کہ جنرل عاصم منیر کا پھر مجھے فون آیا اور کہا کہ ہم نے دشمن کو بھرپور جواب دیا ہے اور اب دشمن نے ہمیں سیز فائر کرنے کی درخواست کردی ہے، میں نے کہا کہ اس سے بڑی عزت کی کیا بات ہوسکتی ہے کہ آپ نے دشمن کو سیزفائر پر مجبور کردیا ہے، میں نے کہا کہ آپ سیزفائر کی پیشکش کو قبول کرلیں۔