اسلام آباد ۔اپوزیشن اتحاد نے اعلان کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں قومی اجتماع کل بھی جاری رہے گا، ہم کسی بھی صورت میں حکومت کی دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے۔
اسلام آباد کے ایک نجی ہوٹل میں قومی اجتماع کے بعد سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، محمود خان اچکزئی، عمر ایوب، اسد قیصر اور دیگر رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم گزشتہ مہینے سے قومی اجلاس کے انعقاد کے لیے کوشاں تھے، مگر حکومت کی جانب سے مسلسل رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کرکٹ ٹیم کے راستے سے 10 کلومیٹر دور ایک تقریب گاہ بک کرائی، اس کے باوجود ہمیں روکا گیا۔ یہ اس حکومت کی سب سے بڑی کمزوری اور ناکامی ہے کہ اسے آئین اور قومی اجلاس سے گھبراہٹ محسوس ہوتی ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ جو حکومت 20 سے 25 ارب روپے خرچ کرکے اخبارات میں اشتہارات دے رہی ہے، وہ اپوزیشن کے ایک اجلاس سے خوفزدہ ہے۔ یہی ان کی کارکردگی کی حقیقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت دو بڑی سیاسی جماعتوں پر مشتمل ہے، جو نصف صدی سے اقتدار میں رہی ہیں۔ ان کے رہنماؤں کو اقتدار کی ہوس ہے، جبکہ ملکی مسائل کی انہیں کوئی پرواہ نہیں۔
سابق وزیراعظم نے زور دیا کہ قومی اجلاس کل بھی جاری رہے گا کیونکہ یہ ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے۔
اس موقع پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ آج کے قومی اجلاس میں وکلا، دانشوروں اور سیاستدانوں نے ملک کو مستحکم بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں کل اجلاس منعقد کرنے سے روکا گیا تو ہم چیف جسٹس سے رجوع کریں گے، اس سے قبل بھی چیف جسٹس سے ملاقات میں ہم نے ایسے نکات پر گفتگو کی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہوٹل انتظامیہ نے بتایا ہے کہ ان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور انہیں دھمکیاں دی گئی ہیں۔