جدہ۔اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس سعودی عرب کے شہر جدہ میں او آئی سی کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوا، جس میں تنظیم کے رکن ممالک نے شرکت کی۔ پاکستان کی نمائندگی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کی۔
اجلاس کے دوران فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت، جبری نقل مکانی اور ان کی سرزمین پر الحاق کے منصوبوں پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔ وزرائے خارجہ نے متفقہ طور پر عرب لیگ کے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی حمایت کی اور فلسطینیوں کو جبراً غزہ سے بے دخل کرنے کے کسی بھی اقدام کو مسترد کر دیا۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم عرب لیگ کے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلسطینی عوام کو اپنی سرزمین پر رہنے کا مکمل حق حاصل ہے اور انہیں ایک خودمختار ریاست کے طور پر عالمی سطح پر اپنا کردار ادا کرنے کا بھی حق ہے۔
حسین ابراہیم طحہ نے اسرائیل کی جانب سے بیت المقدس کی بے حرمتی، فلسطینی نوجوانوں کی گرفتاری اور ان کی شہادت جیسے جرائم کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی مظالم کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور عرب لیگ کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی تعمیر نو کے ساتھ ساتھ ضروری ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں پر جاری مظالم کو بند کرے اور عالمی قوانین کی پاسداری کرے۔
او آئی سی کے اس اجلاس میں رکن ممالک نے فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرے۔